ارشد شریف قتل پرابھی کمیشن بنانے کی ضرورت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
یہ 2 ممالک کا معاملہ ہے،ریاستی ادارے اس معاملے کو زیادہ بہتر حل کرسکتے ہیں، چیف جسٹس اطہرمن اللہ،سماعت ایک ہفتے کےلئے ملتوی
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے ارشد شریف قتل کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ یہ 2 ممالک کا معاملہ ہے۔جوڈیشل کمیشن بنانے کی ابھی ضرورت نہیں۔ریاستی ادارے اس معاملے کو زیادہ بہتر حل کرسکتے ہیں۔عدالت نے سماعت ایک ہفتے کےلئے ملتوی کردی۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ارشد شریف قتل کیس کی سماعت کی۔۔وزارت خارجہ اورداخلہ کے نمائندے عدالت پیش ہوئے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ ارشد شریف کی فیملی کے پاس کوئی گیا ؟۔انہیں کوئی معاونت چاہیے؟۔
درخواست گزاروکیل بیرسٹرشعیب رزاق کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کی میت آج پہنچا دی جائے گی۔قتل کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ آج صرف اسی کیس کی سماعت کے لیے آیا ہوں۔انکوائری کے معاملے پر صحافتی تنظیموں کو آن بورڈ رکھا جائے۔کمیشن بنانے کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ افسوسناک واقعہ ہوا ہے۔کینیا کی حکومت کی جانب سے رپورٹ آ جائے۔اگر انہیں اس پر کوئی اعتراض ہوا تو اس کیس کو مزید سن لیا جائے۔
Comments are closed.