لاہور : سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں آئین کی بالادستی کا راستہ صرف عدلیہ کے پاس ہے۔بروقت انتخابات کے انعقاد کے لیے صرف عدلیہ سے امید ہے۔موجودہ حکومت انتخابات کروانے میں سنجیدہ نہیں۔حکومت ختم ہونے کے بعد جنرل باجوہ سے ملاقات ہوئی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے صحافیوں کے وفد نے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران موجودہ آرمی چیف سے ملاقات کے حوالے سے سوال پر عمران خان نے کہا کہ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بلکہ دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کا مطلب صرف آرمی چیف ہوتا ہے۔پہلے حکومت دہشت گردی کے خلاف آے پی سی بلائے تو سہی جانے یا نہ جانے کا فیصلہ بعد میں کریں گے۔آئندہ عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ صرف وفادار اور مخلص لوگوں کو دیں گے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔پاکستان معیشت کو صرف سمندر ہار پاکستانیوں کی سرمایہ کاری بچا سکتی ہے۔حکمران اپنے ڈالر باہر منتقل کر رہے ہیں۔مریم نواز کو مسسز منڈیلا بنا کر پاکستان میں لانچ کرنے کی کوشش کی گئی جو بری طرح ناکام ہوگئی ۔نواز شریف پاکستان واپس آئیں انہیں اپنی مقبولیت کا اندازہ ہوجائے گا۔
اپنے ٹویٹ میں عمران خان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں التواء کرنا آئینی طور پر ریاستی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔آج قوم آئین کے تحفظ کیلئے عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے۔آگے بڑھنے کا واحد راستہ 90 روز کی آئینی مدت میں انتخابات کروانے ہی کا ہے۔قائد اعظم محمد علی جناح آئین ساز تھے۔ریاست پاکستان کی بنیاد بھی آئین پاکستان ہی ہے۔
Comments are closed.