لانگ مارچ ہوگا،تیاری مکمل،شہباز،رانا الٹے لٹک جائیں کچھ نہیں کرسکتے، عمران خان
بلاول نے لانگ مارچ کیا اور وہ ڈی چوک پہنچے مگر کچھ نہیں ملا، مولانا نے دو مرتبہ احتجاج کیا اور اسلام آباد کی اہم شاہراہ پر دھرنا دیا، اسلام آباد پولیس بتائے کہ کیا ہم نے ان لوگوں کو اسلام آباد آنے سے روکا تھا؟ ہم نے مولانا فضل الرحمان کو کہا تھا کہ اگر کھانا چاہیے تو ہمیں بتا دیں، سندھ میں جلسوں میں آنے کیلئے لوگوں کو پیسے دیتے ہیں، سابق وزیراعظم عمران خان
راولپنڈی : چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کی بات کرتا ہوں تو یہ لوگ کانپ جاتے ہیں، کیا حکمت عملی ہو گی کسی کو بھی نہیں پتہ، میری اسلام آباد مارچ کی تیاری مکمل ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جتنا بزدل آدمی ہوتا ہے اتنا ظالم ہوتا ہے، دلیر لوگ ظلم نہیں کرتے، میرے خلاف چار مرتبہ لانگ مارچ کیا گیا، مریم بی بی نے لانگ مارچ کیا مگر وہ جی ٹی روڈ پر ختم ہو گیا کیونکہ وہاں قیمے والے نان نہیں تھے۔ بلاول نے لانگ مارچ کیا اور وہ ڈی چوک پہنچے مگر کچھ نہیں ملا، مولانا نے دو مرتبہ احتجاج کیا اور اسلام آباد کی اہم شاہراہ پر دھرنا دیا، اسلام آباد پولیس بتائے کہ کیا ہم نے ان لوگوں کو اسلام آباد آنے سے روکا تھا؟ ہم نے مولانا فضل الرحمان کو کہا تھا کہ اگر کھانا چاہیے تو ہمیں بتا دیں، سندھ میں جلسوں میں آنے کیلئے لوگوں کو پیسے دیتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی وہ جماعت ہے جو پاکستان میں انصاف کا نظام لے کر آئے گی، شہبازشریف اور رانا ثنااللہ کی پلاننگ کو اچھی طرح جانتا ہوں، میرے نوکروں کو خریدنے کی کوشش کی جارہی ہے، سارے ڈاکو مل کر ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ لندن میں بیٹھ کر باپ بیٹی نے پریس کانفرنس کی، کہا گیا کہ ہمارے ساتھ بہت ظلم کیا گیا، انتقامی کارروائی کی گئی، میں یہ پوچھتا ہوں کہ کس نے آپ کے ساتھ ظلم کیا؟ لندن میں اربوں روپے کے محلات خریدنے کے پیسے کہاں سے آئے ہیں؟ پنڈی کے ٹائیگروں سے پچھلی بار جو امید تھی وہ اس طرح باہر نہیں نکلے، ہم نے کسی کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کرایا کیونکہ ہمیں ڈر نہیں، یہ لانگ مارچ پاکستان کی تاریخی کی سب سے بڑا لانگ مارچ ہو گا۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ اس بار ہم اسلام آباد آئیں گے تو رانا ثنا اللہ اور شہباز شریف کچھ نہیں کر سکیں گے، سب عہدیداروں سے کہتا ہوں آپ نے گھر گھر جا کر لوگوں کو آگاہ کرنا ہے، میں اپنے آفس سے ہر روز مانیٹر کروں گا کہ کس کی کیا پرفارمنس ہے؟ جو اس بار پرفارم نہیں کرے گا تو پھر مجھے یہ نہ کہنا کہ میرے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔
پی ٹی آئی ورکرز کنونشن میں کارکنا سے قانون کی پاسداری کا حلف بھی لیا گیا، حلف چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے چیف آف اسٹاف اور سابق وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے لیا۔
Comments are closed.