آج کسانوں کے مطالبات کو پورا کیا جائے گا، بلاسود قرضہ اسکیم بھی لا رہے ہیں، کائرہ
گزشتہ دو ماہ میں بجلی کے بل بہت زیادہ آئے ہیں، ہم نے حکومت میں آتے ہی کٹھن فیصلے کیے، ان تمام فیصلوں سے ہمیں سیاسی نقصانات بھی ہوئے، سخت فیصلوں سے ہماری عوام میں مقبولیت بھی کم ہوئی لیکن اگر ہم مشکل فیصلے نہ کرتے تو آج پاکستان بھی سری لنکا کا منظر پیش کرتا، قمر الزماں کائرہ
اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر قمرالزماں کائرہ نے فیصل ایونیو پہ احتجاج کرنے والے کسان اتحاد کے رہنماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی خوشحالی کیلئے بہت سے فیصلے کیے جا رہے ہیں، ہم اپنے کسانوں کیلئے بلاسود قرضہ اسکیم بھی لا رہے ہیں۔
قمرالزماں کائرہ نے کہا کہ حکومت کو بخوبی اندازہ ہے کہ کسانوں کو ان کا حق دینا ہے، یقین دلاتا ہوں کہ آج اجلاس میں کسانوں کے مطالبات کو پورا کیا جائے گا۔
قمر الزماں کائرہ نے اعتراف کیا کہ گزشتہ دو ماہ میں بجلی کے بل بہت زیادہ آئے ہیں، ہم نے حکومت میں آتے ہی کٹھن فیصلے کیے، ان تمام فیصلوں سے ہمیں سیاسی نقصانات بھی ہوئے، سخت فیصلوں سے ہماری عوام میں مقبولیت بھی کم ہوئی لیکن اگر ہم مشکل فیصلے نہ کرتے تو آج پاکستان بھی سری لنکا کا منظر پیش کرتا۔
سابقہ حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے قمرالزماں کائرہ ںے کہا کہ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے کیے مذاکرات ختم کر دیے تھے، خارجہ پالیسی اور عوام سے کھلواڑ کیا تھا مگر ہم نے عوام کو مشکل میں ڈال کر ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا۔
قمرالزماں کائرہ نے کہا کہ ہماری حکومت نے یوریا کی اسمگلنگ روکنے پر کام کیا، وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے اسمگلنگ کی روک تھام پر سخت احکامات جاری کیے، پانچ ہزار کی بوری بلیک میں مرضی کی قیمتوں پر فروخت کی جا رہی ہے، صوبائی حکومتیں بھی بلیک مارکیٹنگ کی روک تھام پر کام کریں،۔
چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے اعلان کیا کہ اگر آج رات مذاکرات نتیجہ خیز موڑ اختیار نہیں کرتے تو میری قیادت میں تمام کسان ڈی چوک کی جانب مارچ کریں گے۔خالد حسین باٹھ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے ایوان کو بتانا چاہتا ہوں، ہوش کے ناخن لو، وزیراعظم سے 4.30 بجے مذاکرات کا وقت طے ہوا ہے، میں نے واضح کر دیا ہے کہ آج کسی صورت وزیراعظم کا انتظار نہیں کروں گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ آج مذاکرات نہ ہوئے اور کسان میرا ساتھ نہ دیں تو بھی میں خود کو ڈی چوک جا کر اگ لگا لوں گا۔
Comments are closed.