توشہ خانہ،عمران خان نااہل، قومی اسمبلی کی نشست خالی

عمران خان نے ملنے والے تحائف گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے۔ عمران خان کا پیش کردہ بنک ریکارڈ تحائف کی قیمت سے مطابقت نہیں رکھتا، عمران خان نے اپنے جواب میں جو موقف اپنایا وہ مبہم تھا،سال 2018-19 میں تحائف فروخت سے حاصل رقم بھی ظاہرنہیں کی، عمران خان نے مالی سال 2020-21 کے گوشواروں میں بھی حقائق چھپائے، عمران خان کی قومی اسمبلی کی سیٹ کو خالی قرار دیا جاتا ہے،الیکشن کمیشن کا فیصلہ

اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو نااہل قرار دے دیا۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کو آرٹیکل 63 ون کے تحت نااہل قرار دے دیا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریری فیصلے کے مطابق عمران خان نے جھوٹی اسٹیٹمنٹ اور ڈیکلئیریشن جمع کروائی۔  الیکشن ایکٹ کے سیکشن 167 اور 173 کے تحت عمران خان کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے۔ عمران خان نے توشاخانہ سے حاصل تحائف اثاثوں میں ڈیکلیئر نہ کرکے دانستہ طور پر حقائق چھپائے۔عمران خان کی قومی اسمبلی کی سیٹ کو خالی قرار دیا جاتا ہے ۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ عمران خان نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں غلط گوشوارے جمع کرائے۔ عمران خان نے ملنے والے تحائف گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے۔ عمران خان کا پیش کردہ بنک ریکارڈ تحائف کی قیمت سے مطابقت نہیں رکھتا، عمران خان نے اپنے جواب میں جو موقف اپنایا وہ مبہم تھا،سال 2018-19 میں تحائف فروخت سے حاصل رقم بھی ظاہرنہیں کی، عمران خان نے مالی سال 2020-21 کے گوشواروں میں بھی حقائق چھپائے،عمران خان نے الیکشن ایکٹ کی دفعات 137، 167 اور 173 کی خلاف ورزی کی، فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان کی نااہلی الیکشن ایکٹ کی دفعات137 اور173 کےتحت ہوئی۔

اس موقع پر الیکشن کمیشن کے باہر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان سمیت دیگر فریقین کو طلبی کے نوٹسز جاری کیے تھے۔ الیکشن کمیشن نے 19 ستمبر کو توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ فیصلہ آنے سے قبل الیکشن کمیشن کے دروازے بند کر دیئے گئے تھے اور کسی کو بھی اندر آنے نہیں دیا گیا تاہم پی ٹی آئی رہنما گیٹ پھلانگ کر اندر داخل ہوتے رہے۔ اسد عمر، فواد چودھری اور عمر ایوب بھی گیٹ پھلانگ کر الیکشن کمیشن میں داخل ہوئے۔

عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے اپنے 60 صفحات پر مشتمل جواب میں کہا تھا کہ عمران حکومت کے ساڑھے 3 سال کے دوران 329 تحائف موصول ہوئے، توشہ خانہ کے 58 تحائف سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ نے وصول کیے، جن میں سے 30 ہزار سے زائد مالیت کے 14 تحائف سابق وزیراعظم عمران خان اور اہلیہ کو ملے۔

Comments are closed.