امریکی صدر کا بیان: امریکی سفیر کی طلبی،شدید احتجاج، مراسلہ تھمایا گیا
امریکی صدر کے غیر ضروری ریمارکس پر مایوسی اور تشویش سے سفیر کو آگاہ کیا گیااور واضح کیاگیاکہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہے، پاکستان کا جوہری پروگرام فول پروف اور بین الاقوامی سکیورٹی معیارات کے مطابق ہے جس کی تصدیق بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کرچکی ہے، دفتر خارجہ
اسلام آباد : امریکی صدر جو بائیڈن کے پاکستان کے جوہری پروگرام سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان پر امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا ہے ۔ احتجاجی مراسلے میں امریکی صدر کے غیر ضروری ریمارکس پر مایوسی اور تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہے اور اس کا جوہری پروگرام فول پروف اور بین الاقوامی سکیورٹی معیارات کے مطابق ہے۔
ترجمان دفتر کےمطابق مراسلے میں امریکی صدر کے غیر ضروری ریمارکس پر مایوسی اور تشویش سے سفیر کو آگاہ کیا گیااور واضح کیاگیاکہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہے، پاکستان کا جوہری پروگرام فول پروف اور بین الاقوامی سکیورٹی معیارات کے مطابق ہے جس کی تصدیق بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کرچکی ہے۔ مراسلے میں کہا گیاہے کہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو حقیقی خطرہ بعض ریاستوں کی جانب سے عالمی اصولوں کی خلاف ورزی اور جوہری ہتھیار رکھنے والی بڑی ریاستوں کے درمیان اسلحہ کی دوڑ سے ہے، علاقائی اور عالمی امن کے قیام کے لیے پاکستان اورامریکہ کے درمیان باہمی تعاون ناگزیر ہے ۔
اس سے قبل دفترخارجہ میں ہونےو الے اجلاس میں بھی امریکی صدر کے بیان پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ امریکی صدر کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے،پاکستان کے ایٹمی اثاثے فول پروف کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کے تحت مکمل محفوظ ہیں ، دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان کا نیوکلئیر پروگرام آئی اے ای اے اور عالمی معیار کے مطابق ہے جبکہ امریکہ نے بھارت کے غیر محفوظ ایٹمی و میزائل پروگرام پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
Comments are closed.