عظمیٰ بخاری کا پی ٹی آئی قیادت پر وار، علیمہ خان کی گرفتاری کو “ڈرامہ” قرار دے دیا

لاہور: وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے علیمہ خان اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کو ایک “ڈرامہ” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ علیمہ خان اور ان کے ساتھی خود ہی پولیس وین میں بیٹھے اور پھر سروس اسٹیشن پر اتر گئے، جس سے ان کے احتجاج کی حقیقت عوام کے سامنے آگئی ہے۔

“فسادی ٹولے کا فلاپ شو”

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سوشل میڈیا اور مختلف فوٹیجز نے پی ٹی آئی کی “ڈرامہ بازی” کو بے نقاب کر دیا ہے۔ ان کے مطابق، یہ سب کچھ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے جھوٹی ہمدردیاں سمیٹنے کے لیے ایک فلاپ شو تھا، جو بری طرح ناکام ہوا۔

“بشریٰ بی بی کو اضافی سہولیات درکار”

وزیراطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کو جیل میں بی کلاس کی سہولیات مل چکی ہیں، لیکن وہ اس کے باوجود مزید سہولتوں کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جیل میں بھی “شاہانہ انداز” میں وقت گزار رہے ہیں، جبکہ ان کے کارکنوں کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔

“تحریک انصاف کے کارکن خود قیادت سے تنگ”

عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کارکن خود اپنی قیادت کی “فسادی سیاست” سے تنگ آچکے ہیں۔ انہوں نے کہا، “ایک طرف معافیاں مانگتے ہیں اور دوسری طرف سازشیں کرتے ہیں۔”

“انقلاب فرام ہوم کا دور ختم”

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پہلے پی ٹی آئی کے کارکن سڑکوں پر ذلیل و خوار ہوتے تھے جبکہ ان کی قیادت گھروں میں بیٹھ کر “انقلاب” لانے کی کوشش کرتی تھی، لیکن اب یہ سلسلہ ختم ہو چکا ہے۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پی ٹی آئی کی قیادت اور کارکن جیل میں عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر احتجاج کر رہے ہیں اور حکومتی اداروں پر الزامات عائد کر رہے ہیں۔

Comments are closed.