حملے کی ایف آئی آر کیوں درج نہیں کی؟وفاق کا پنجاب حکومت کوخط
فائرنگ کا واقعہ صوبائی پولیس کے اہلکاروں کی موجودگی میں پیش آیا، ایف آئی آر کا درج نہ ہونا صوبائی حکومت کی غیر سنجیدگی کا ثبوت ہے، خط میں شدید تحفظات اور تشویش کا اظہار
اسلام آباد : وفاقی حکومت نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو خط لکھ کر پی ٹی آئی مارچ پر فائرنگ کے واقعے کی ایف آئی آر درج نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔خط میں لکھا گیا ہے کہ اتنے ہائی پروفائل کیس کی ایف آئی آر اب تک درج نہیں کی گئی۔فائرنگ کا واقعہ صوبائی پولیس کے اہلکاروں کی موجودگی میں پیش آیا، ایف آئی آر کا درج نہ ہونا صوبائی حکومت کی غیر سنجیدگی کا ثبوت ہے۔
خط پانچ نومبر کو لکھا گیا جس میں اعلیٰ صوبائی حکام کی بدانتظامی پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔خط میں تاحال سابق وزیراعظم کا میڈیکو لیگل معائنہ نہ ہونے پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔
خط کے مطابق جائے وقوعہ کو محفوظ نہ رکھنا طے شدہ طریقہ کار کی خلاف ورزی ہے۔خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کیس کی ایف آئی آر ، قیاس آرائیوں کی بجائے واقعے کے حقائق پر مبنی میرٹ پر درج کی جائے۔
خط میں کہا گیا کہ یہ بات تشویشناک ہے کہ صوبائی حکومت کوئی بھی اپ ڈیٹ فراہم کرنے میں ناکام رہی، متاثرین یا ان کے زخمی ہونے کی نوعیت کے بارے میں بھی سرکاری معلومات جاری نہیں کی گئیں۔خط میں اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ مبینہ ملزم کی اعترافیہ ویڈیوز کا اجراء تفتیشی عمل میں سنگین خامیوں کی طرف اشارہ کرتا ہے، اور صوبائی حکومت اور اس کے ذمہ داران کی مذکورہ بالا ناکامیاں اس کی اس معاملے کو غلط طریقے سے سنبھالنے کا واضح ثبوت ہیں۔
Comments are closed.