اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے امید ظاہر کی ہے کہ ان کا دورہ روس اسلام آباد اور ماسکو میں تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔ پاکستان ڈپلومیسی کے ساتھ ہے، کسی تنازع کے ساتھ نہیں۔
اپنے دورہ روس کے حوالے سے عالمی شہرت یافتہ میگزین نیوز ویک کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ روس یوکرین تنازع سے ترقی پذیر ممالک پر غیر مناسب بوجھ و دباؤ پڑ سکتا ہے۔
اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عالمی سپلائی چین متاثر ہوگی، توانائی کا بحران اور اجناس کی قیمتیں بڑھیں گی کیونکہ جب بھی کوئی تنازع شدت اختیار کرتا ہے تو اس کے اثرات سے محفوظ نہیں رہا جا سکتا۔ وزیراعظم عمران خان نے دوران انٹرویو واضح کیا کہ ان کا دورہ روس پہلے سے طے شدہ ہے اور اس دورے کی دعوت انہیں روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے دی تھی۔
وزیراعظم عمران خان نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا ایک اور سرد جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے عالمی نظام پر یقین رکھتے ہیں جہاں تمام ممالک کے مفادات کا تحفظ ہو۔ وزیراعظم نے اس توقع کا اظہار کیا کہ بات چیت ہی سے دونوں ممالک کے درمیان موجود اختلافات کو دور کرنے میں مدد ملے گی عمران خان نے کہا کہ میں روس کے دورے کا شدت سے منتظر ہوں، پاکستان روس کو علاقائی روابط میں ممکنہ شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم علاقائی ریاستوں اور بڑی طاقتوں سے ترقیاتی شراکت داری چاہتے ہیں۔
Comments are closed.