مطالبات منظور نہ ہوئےتو پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیں گے،وائی ڈی اےآزادکشمیر

راولاکوٹ :ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن آزاد کشمیر کے صدر ڈاکٹر فہیم گردیزی نے کہا ھے کہ ینگ ڈاکٹرز بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں۔ چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدآمد نہ ہوا تو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاوس اورانسانی حقوق کی عالمی تنظیم کے دفاتر کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے۔

غازی ملت پریس کلب میں دیگر عہدیداران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر ڈاکٹر فہیم گردیزی نے کہا کہ آزاد کشمیر کے ینگ ڈاکٹرزکو پنجاب ، خیبر پختونخواہ، سندھ اور وفاق کےبرابر مراعات دی جائیں۔ یقین دہانیوں کے باوجود حکومت آزاد کشمیر نے اب تک کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن آزادکشمیر کے صدر نے کہا کہ دس سال سے کسی بھی ہسپتال میں کوئی آسامی تخلیق نہیں کی گئی جبکہ دوسری جانب ریاست بھر میں چند ایک اسپشلسٹ ڈاکٹر کام کر رھے ھیں۔ہسپتالوں میں جدید مشینری ہونے کے باوجود ڈاکٹرز کی کمی کے باعث مریضوں کوپاکستان کے ہسپتالوں میں ریفر کرنا پڑتا ہے جس سے عام آدمی کوبھاری اخراجات بھی ادا کرنا پڑتے ہیں۔

ینگ ڈاکٹرز کے نمائندوں نے خبردار کیا کہ سات ماہ سے حکومت آزاد کشمیر سے اپنا حق مانگ رہے ہیں لیکن  آزادکشمیر حکومت ڈاکٹرز کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی اور وقت گزارنے کے لیے حیلے بہانوں سے کام لیا جا رہا ہے۔

ینگ ڈاکٹرز آزاد کشمیر کے صدر نے کہا کہ حکومتی بے حسی کی وجہ سے سیکٹروں نوجوان ڈاکٹرز سال ملک چھوڑ نے پر مجبور ہوجاتے ہیں اور دیار غیر جاکر دوسرے لوگوں کے لیے بہترین خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔انہون نے کہا کہ ایک طرف حکومت آزاد کشمیر ہسپتالوں اور دیہی مراکز صحت میں ڈاکٹرز کی کمی کا رونا رو رہی ہے تو دوسری جانب ڈاکٹر کو بے توقیر کیا جارہا ہے۔ڈاکٹرز دشمن حکومتی پالیسیوں کے باعث ینگ ڈاکٹرز مزید سروسز دینے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

ینگ ڈاکٹرز نے واضح کیا کہ حکومت آزادکشمیر کو آخری موقع دے رہے ہیں،اگر مطالبات نہ مانے گئے تو پھر ہمارے پاس وفاقی دارالحکومت میں احتجاجی دھرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا اور ہم اپنے حق کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔

Comments are closed.