پاکستان بمقابلہ زمبابوے، تیسرے ون ڈےمیں سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو شکست

پنڈی :تیسرے اور آخری ون ڈے میں زمبابوے نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو شکست دے دی ۔ میچ کا فیصلہ سپر اوور میں ہوا۔ بابر اعظم کے شاندار 125 اور وہاب ریاض کی جارہانہ ففٹی بھی رائیگاں گئی۔پاکستان نے سیریز 1-2 سے اپنے نام کرلی ۔

پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلے گئے تیسرے اور آخری ون ڈے میں زمبابوے نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو محمد حسنین نے مہمان ٹیم کا ٹاپ آرڈر آوٹ کر دیا،مہمان ٹیم صرف 22 رنز پر تین وکٹیں گنوا کر مشکلات کا شکار تھی کہ برینڈن ٹیلر اور شان ولیمز نے ٹیم کا اسکور 106 تک پہنچا دیا،برینڈن ٹیلر 56 کر کے آوٹ ہوئے تو ولیمز نے میڈھویرے اور سکندر رضا کے ساتھ مل کر اہم شراکتیں قائم کیں اور ٹیم کا مجموعہ 278 کر دیا،محمد حسین نے پانچ وکٹیں حاصل کیں،جبکہ ولیمز 118 رنز بنا کر نمایاں رہے

پاکستان ٹیم ہدف کے تعاقب کے آغاز میں ہی مشکلات کا شکار ہو گئی جب اوپنرز فخر زمان 4 اور امام الحق 2 اسکور بنا کر پولین لوٹ گئے،حیدر علی،محمد رضوان اور افتخار احمد بھی بڑا اسکور کرنے میں ناکام رہے اور ٹیم 88 کے اسکور پر پانچ وکٹیں گنوا بیٹھی،اس موقع پر کپتان بابر اعظم نے پہلے 33 رنز بنانے والے خوشدل شاہ اور پھر فائٹنگ 52 رنز کرنے والے وہاب ریاض کے ساتھ مل کر ٹیم کو فتح کے قریب پہنچا دیا ،125 رنز بنانے والے بابر اعظم فنشنگ لائن پار نہ کر سکے اور کیچ آوٹ ہوگئے۔

آخری اوور میں پاکستان کو 13 رنز درکار تھے تاہم موسی خان اور محمد حسین صرف 12 رنز ہی بنا سکے،سپر اوور میں حیران کن طور پر فخر زمان کے ساتھ افتخار احمد بیٹنگ کے لیے آئے،افتخار پہلی ہی گیند پر آئوٹ ہو گئے جس کے بعد خوشدل شاہ بیٹنگ کے لیے آئے تاہم ایک رنز بنانے کے بعد وہ بھی آئوٹ ہو گئے،فخر زمان ایک گیند پر ایک اسکور بنا سکے۔

زمبابوے کو سپر اور میں صرف تین رنز کا ہدف ملا جو انہوں نے باآسانی حاصل کر لیا،بلیسنگ کو پانچ وکٹیں لینے پر مین آف دی میچ جبکہ بابر اعظم کو مین آف دی سیریز قرار دیا گیا ،بابر اعظم سیریز میں ایک سنچری اور ایک ففٹی کے ساتھ 221 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

میچ کے ا ختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کپتان بابر اعظم نے کہاکہ ون ڈے سیریز کا پہلا تجربہ اچھا رہا،ہم ہر میچ میں مختلف کمبی نیشن کے ساتھ اترے اور سیریز سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا، نوجوان کھلاڑیوں اور ٹیم کی پرفارمنس سے مطمئن ہوں۔

Comments are closed.