سابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے بیرون ملک کاروباری سرگرمیوں میں مصروف ہونے کے باعث نیب میں پیش ہونے سے معذرت کر لی۔
نیب نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر زلفی بخاری کو بھی شامل تفتیش کر لیا ہے جس پر نیب نے زلفی بخاری کو 24 جون کو کال اپ نوٹس بھی بھیجا۔
زلفی بخاری نے نیب کے بھیجے گئے کال اپ نوٹس کے جواب میں لکھا کہ بیرون ملک کاروباری سرگرمیوں میں مصروف ہوں نیب میں پیش نہیں ہو سکتا۔
زلفی بخاری نے موقف اپنایا کہ پاکستان میں موجود نہیں ہوں، نیب کا کال اپ نوٹس موصول ہونے کی اطلاع آج ملی ہے، بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوسکتا۔
زلفی بخاری نے نیب کو استدعا کی کہ پیشی کی تاریخ میری واپسی تک ملتوی کی جائے، اور نیب کی انکوائری رپورٹ بھی فراہم کی جائے، جو نیب قانون کے تحت انکوائری رپورٹ فراہم کرنا لازمی ہے۔
Comments are closed.