کراچی: پاکستان میں مختلف وائرس سے پھیلنے والے امراض کے حوالے سے تحقیق کا پہلا ادارہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جامعہ کراچی میں واقع پنجوانی مرکز برائے سالماتی ادویہ اور ادویاتی تحقیق (پی سی ایم ڈی) جرمنی کے تعاون سے یہ ادارہ قائم کیا جائے گا۔
تحقیقی ادارے کے قیام سے متعلق تقریب کا انعقاد جامعہ کراچی میں ہوا جہاں پر بین الاقوامی مرکز برائے کیمیاوحتیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کے سربراہ ڈاکٹرپروفیسر محمد اقبال چوہدری اور جرمنی کے قونصلر جنرل یوجن ولف فرتھ نے خطاب کیا۔
اس موقع پر جرمنی کی ٹیوبنجن یونیورسٹی کے وائرولوجی مرکز کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر افتنر تھامس موجود تھے۔ پروفیسر اقبال چوہدری نے غیر ملکی ماہرین کو بین الاقوامی مرکز خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ٹیوبنجن یونیورسٹی کے تیکنیکی تعاون سے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر ایک وائرولوجی سینٹر کا قیام عمل میں لارہا ہے اس تعاون کی اساس ماہرین کی تریبیت، عمارت کی تعمیر میں مشاورت ودیگر تیکنیکی معاونت پر مشتمل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ادارے میں وائرل امراض پر تحقیق کی جائے گی، اس عنوان سے تحقیقی سرگرمیوں سے وائرل امراض کی روک تھام میں بے حد مدد ملے گی، ادارے کیلئے عمارت زیر تعمیر جب کہ ضروری سائنسی آلات خریدے جاچکے ہیں اور دیگربین الاقوامی اداروں سے بھی تعاون جاری ہے۔
قونصلر جنرل یوجن ولف فرتھ نے کہا کہ جرمنی بین الاقوامی مرکز کی تحقیقی میدان میں بھرپور مدد کرے گا، پاک جرمنی دوطرفہ خوشگوار تعلقات کو مزید فروغ دیے جانے کی ضرورت ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر افتنر تھامس نے کہا جرمنی کی ٹیوبنجن یونیورسٹی وائرولوجی سینٹر کے قیام میں ڈاکٹر پنجوانی سینٹر کے ساتھ ہرممکن تیکنیکی تعاون کرے گی جس میں اساتذہ اور ٹیکنیشنز کی تربیت اورعمارت کے قیام میں تیکنیکی معاونت وغیرہ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ وائرس سے پھیلنے والے امراض میں پاکستان میں مریضوں کی تعداد دنیا بھر میں سب سے ذیادہ ہے۔ ان امراض میں پولیو، ہیپاٹائٹس، ڈینگی، کانگو بخار، اور خسرہ وغیرہ نمایاں ہے۔ اس کے باوجود پاکستان میں ایسا کوئی وائرولوجی سینٹر موجود نہیں جہاں ان پر تحقیق ہوسکے۔
Comments are closed.