اسلام آباد: پولیس سروس آف پاکستان کے سینئر افسر بشیر میمن نے ریٹائرمنٹ سے دس روز پہلے ڈی جی ایف آئی اے کے عہدے سے ہٹائے جانے پر احتجاجاٍ استعفیٰ دے دیا ہے۔
سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے اپنا استعفیٰ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھجوا دیا ہے، پولیس سروس کے 22 ویں گریڈ کے افسر بشیر میمن کو ڈی جی ایف آئی اے کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا، ان کی جگہ پناما جے آئی ٹی کی سربراہی کرنے والے واجد ضیاء کو ایف آئی اے کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔
قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ بشیر میمن نے حکومتی فیصلے پر احتجاجاٍ استعفیٰ دیا ان کا موقف ہے کہ انہوں نے 35 سال تک ملک و قوم کی خدمت کی انہیں ان کی ریٹائرمنٹ سے محض 10 روز قبل عہدے سے ہٹا دیا گیا، حکومت نے ان کی خدمات کو نظرانداز کیا اور دس دن بھی برداشت نہیں کر سکی۔ واضح رہے کہ بشیر میمن نے 16 دسمبر کو اپنی مدت ملازمت پوری ہونے پر ریٹائر ہونا تھا۔
ذرائع کے مطابق بشیر میمن حکومت سے کچھ معاملات پر اختلافات کی وجہ سے رخصت پر چلے گئے تھے ان پر اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف ایف آئی اے میں مقدمات بنانے کے لیے دباؤ تھا تاہم بشیر میمن نے سیاسی دباؤ قبول کرنے سے انکار کر دیاتھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بشیر میمن 28ستمبر سے چھٹی پر تھے جسے بڑھاتے رہے تاہم گذشتہ پیر کو چھٹی ختم ہونے پر انہوں نے ڈی جی ایف آئی اے کے عہدے کا چارج سنبھال لیاتھا جب کہ بشیر میمن اپنے پنشن کاغذات کی تیاری کے لئے آخری 10 دن ڈیوٹی پر آئے۔
Comments are closed.