یونیورسٹی آف منیسوٹا اور کینیڈا کے محققین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ہے کہ ملیریا کی دوا ہائیڈروکسی کلورکین کورونا وباء سے بچاؤ میں مددگار ثابت نہیں ہوتی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ وہی دوا ہے جسے صدر ٹرمپ نہ صرف خود استعمال کرتے ہیں بلکہ انہوں نے ہائیڈروکسی کلوروکین کی متعدد بار تشہیر بھی کی۔ ہائیڈروکسی کلوروکین پر پہلی مرتبہ امریکا اور کینیڈا میں وسیع پیمانے تحقیق کی گئی، اس ٹرائل میں اس بات کا بھی جائزہ لیا گیا کہ کیا یہ کورونا وبا سے متاثرہ افراد کے مرض میں کمی لا سکتی ہے یا نہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے نیویارک ٹائمز کے مطابق ہائیڈروکسی کلوروکین کے حوالے کی جانے والی تجرباتی اسٹڈی میں ہیلتھ ورکرز اور عوام میں سے ایسے افراد کو شامل کیا گیا جو کہ کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے، اسٹڈی میں مرکزی کردار کرنے والے ڈاکٹر ڈیوڈ آر باولویئر کا کہنا ہے کہ ’’عوام کے لئے ضروری پیغام یہ ہے کہ کورونا متاثرین کے لئے ہائیڈروکسی کلوروکین موثر دوا ہرگز نہیں‘‘۔
ملیریا کی اس دوا پر ہونے والی تازہ تحقیق کے بعد صدر ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین میں لفظی جنگ شروع ہو چکی ہے، لیکن اس تمام سے قطع نظر امریکی صدر کی جانب سے ہائیڈروکسی کلوروکین کی تشہیر کا سلسلہ جاری ہے،صدر ٹرمپ کے دفتر کی جانب سے جاری ایک حالیہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دوا (ہائیڈروکسی کلوروکین) کی 20 لاکھ خوراکیں برازیل کے متاثرہ مریضوں اور ہیلتھ ورکرز کے لئے بھجوائی جا رہی ہیں۔
کورونا کے متعدد مریضوں پر کی جانے والی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملیریا کی دوا کے استعمال سے کورونا مریضوں کوئی فائدہ نہیں ملا بلکہ طبی تحقیق اور ادویات کے حوالے سے دنیا کے سب سے پرانے ہفتہ روزہ لانسیٹ کے تحقیقاتی مقالے میں کہا گیا ہے کہ ہائیڈروکسی کلوروکین کے استعمال سے امراض قلب اور موت واقع ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں، جس کے فوری بعد عالمی ادارہ صحت نے ملیریا کی دوا کے ٹرائلز کو بند کر دیا تھا۔
Comments are closed.