پی ٹی آئی نے کرپشن کا خاتمہ کیا،عمران خان نہ کھاتا ہے اور نہ کھانے دیتا ہے، فواد چوہدری

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سابقہ حکومتوں کی بدعنوانیوں کے باعث ملک میں ایک بیانیہ زور پکڑ گیا تھا کہ حکمران کھاتا ہے تو لگاتا بھی تو ہے، تحریک انصاف حکومت نے اس بیانیے کو ختم کیا، عمران خان نہ خود کھاتا ہے اور نہ کھانے دیتا ہے۔

تحریک انصاف حکومت کے دو سال مکمل ہونے پر وفاقی وزارتوں کی کارکردگی عوام کے سامنے پیش کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے، اس حوالے سے پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے کرپشن ختم کی۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کی بدعنوانیوں کے باعث ملک میں ایک بیانیہ زور پکڑ گیا تھا کہ حکمران کھاتا ہے تو لگاتا بھی تو ہے، تحریک انصاف حکومت نے اس بیانیے کو ختم کیا عمران خان احتساب کو یقینی بنانے کےلیے پرعزم ہیں، یہاں بیٹھے وزراء پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں۔

وفاقی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی کارکردگی سے مارچ کے پہلے ہفتے میں پاکستان میں سینیٹائزر کی قلت ہوگئی تھی، پاکستان نے ماسک اور سینیٹائزر بنا کر نہ صرف ملکی ضرورت پوری کی بلکہ اب برآمد کرنے کی پوزیشن میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ دفاعی اداروں کے ساتھ سول اداروں کے تعاون کو بڑھا کر میڈ اِن پاکستان کے نعرے کو عملی جامہ پہنایا اور پاکستان میں تیار وینٹی لیٹرز کی پہلی کھیپ مختلف اسپتالوں کے حوالےکی گئی، جلد وینٹی لیٹرز برآمد کرنا شروع کر دیں گے۔

مستقبل کی منصوبہ بندی سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ آئندہ آنے والے دنوں میں دو، پانچ اور ساڑھے 12 ایکڑ کے ماڈل زرعی فارمز بنائیں گے، جس کے لئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی، انہوں نے بتایا کہ پاکستان رواں سال ڈائیلاسز مشین بھی بنانا شروع کرے گا جب کہ ایک سال میں سرجیکل آلات کی برآمدات 2 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیراطلاعات و نشریات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ جتنی بھی اچھی خبریں آرہی ہیں ،وہ  اپوزیشن کےلیے بری خبریں ہیں، اپوزیشن مایوسی اور افراتفری پھیلانے کا کام کر رہی ہے، مشکلات سے نکل آئے ہیں ،خوشحالی کا دور شروع ہو چکا ہے۔

وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ وزارت مواصلات میں 12 ارب 56 کروڑ روپے کی ریکوری کی گئی۔ جب کہ سادگی مہم پر عمل پیرا ہو ئے اور 75 کروڑ روپے کی بچت کی، ہم نے الیکٹرانک بڈنگ اور ای بلنگ کا آغاز کیا۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کا ریونیو 53 ارب سے بڑھ کر 103 ارب روپے پر چلا گیا ہے،  کراچی ، کوئٹہ اور چمن شاہراہ کی فزیبلیٹی پر کام شروع ہو چکاہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ  گزشتہ حکومت کا آخری دو سال میں کوئی پبلک پرائیویٹ منصوبہ نہ تھا،  ای کامرس کے آغاز کے لیے 1500 چھوٹے بڑے برانڈز سے معاہدہ کیا،پوسٹل سروسز پر عوام کا اعتماد بڑھا، ارجنٹ سروس شروع کی گئی، پوسٹل سروسز کا ریونیو 10 ارب روپے سے بڑھ کر 18 ارب ہو گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موٹر وے پولیس کے رسپانس ٹائم کو 7 منٹ سے کم کر کے 2 منٹ پر لایا جا رہا ہے۔

Comments are closed.