وفاقی وزیرامور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ گلگت بلستا ن کو پاکستان کا صوبہ بنانے کا فیصلہ کر لیا گیاہے۔ فیصلہ وہاں کے عوام کی امنگوں کے پیش نظر کیا گیاہے۔ گلگت بلتستان اسمبلی نے قرارداد کے ذریعے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پورنے کہاکہ حریت کانفرنس سمیت تمام فریقین اور عالمی قانونی ماہرین سے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی صورت میں مسئلہ کشمیر کی قانونی حیثیت کے بارے میں مشاورت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کو قومی حیثیت دینے سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ سی پیک کے تحت گلگت بلتستان میں اقتصادی و صنعتی زون بنانے جا رہے ہیں۔ گلگت بلتستان کو شندور کے راستے خیبرپختونخوا سے ملانے کیلئے سڑک کی منظوری دی جا چکی ہے جب کہ دیامر بھاشا ڈیم پر کام جاری ہے۔
وزیرامورکشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور نے کہاکہ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 15 نومبر 2020 کو منعقد ہوں گے، اتحادیو ں کے ساتھ مل کر انتخابات میں کلین سوپ کریں گے۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بجلی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے دریاؤں کے بہاؤ پر بجلی گھر بنا رہے ہیں ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاحت کو فروغ دینے کیلئے مقامی آبادی کو دو ارب روپے کے آسان شرائط پر قرضے بھی فراہم کر رہے ہیں۔ میڈیکل کالج اور انجینئرنگ یونیورسٹی بنانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے، تمام ہسپتالوں میں ایم آر آئی اور سٹی سکین کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے جبکہ جدید کارڈیک سنٹر جلد مکمل ہو جائے گا۔
اس موقع پر علی امین گنڈا پور کے ہمراہ پریس کانفرنس کرنے والے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا کہ گلگت بلتستان کا خطہ معاشی نقطہ نظر اور سی پیک کے حوالے سے انتہائی اہم ہے۔ توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں گلگت بلتستان پاکستان کا معاشی بیس کیمپ ثابت ہو گا۔
Comments are closed.