موٹروے زیادتی کیس: ملزمان کو سزائے موت کا حکم

لاہور: لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے موٹروے زیادتی کیس کے ملزمان عابد ملہی اور شفقت علی کو سزائے موت سنا دی ۔لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج ارشد حسین بھٹہ نے فیصلہ سنایا۔انسداد دہشت گردی عدالت میں ٹرائل کے دوران 40 کے قریب گواہوں، متاثرہ خاتون اوران کے رشتے دار مدعی مقدمہ   کے بیان قلمبند کیے گئے۔ دونوں مجرموں ایک بار عمر  قید اور  50 ،50 ہزار روپے جرمانےکی  سزا بھی سنائی گئی ہے۔

گزشتہ برس 9 اور 10 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا۔ دو ملزمان نے پٹرول ختم ہونے پر موٹروے پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کے بچوں کو نکالا، موٹر وے کے گرد لگی جالی کاٹ کر سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور پھر خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

مقدمے کے متن کےمطابق کار کا پیٹرول ختم ہونے کے باعث پہلے خاتون نے اپنے ایک رشتے دار کو فون کیا، رشتے دار نے موٹر وے پولیس کو فون کرنے کا کہا۔جب گاڑی بند تھی تو خاتون نے موٹروے پولیس کو بھی فون کیا مگر موٹر وے پولیس نے مبینہ طور پر کہا کہ کوئی ایمرجنسی ڈیوٹی پر نہیں ہے۔

درندہ صفت ملزمان شفقت عرف بگا کو دیپالپور سے 14 ستمبر کو جب کہ عابد ملہی کو مانگا منڈی سے اس کے قریبی عزیز کے گھر سے 12 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا، دونوں ملزمان کا 25 ، 25 دن کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا۔ یاد رہے موٹروے زیادتی کیس کے جیل ٹرائل کا آغاز 24 فروری 2021 کو کیا گیا، ملزموں پر 3 مارچ 2021 کو فرد جرم عائد کی گئی جبکہ عدالت نے 17 دن کے قلیل وقت میں کیس کا جیل ٹراٸل مکمل کیا۔

Comments are closed.