بارسلونا میں کرکٹ کھیلنے پرگیارہ سوپچیس یورو کے جرمانے سے لے کر گیارہ لاکھ یورو کے منصوبے تک
تحریر: سید شیراز بارسلونا
یہ کہانی شروع ہوتی ہے ایک جرمانے سے جو بارسلونا کے ایک ایشین شہری کو سن 2014 میں “سیوتات ویا” کے ایک محلے میں “کرکٹ” کھیلنے پر ہوا ۔ اس جرمانے کی رقم 1125 یورو تھی جو شہری قوانین کی پاسداری کے تحت کیا گیا۔اگرچہ یوں کرکٹ کھیلنا قانونا جائز نہیں تھا۔لیکن بارسلونا کی ایک سینڈیکیٹ” گریوگیس” کا کہنا تھا کہ ایک شہری پر کرکٹ کھیلنے پر اتنا بھاری جرمانہ نامناسب تھا۔لیکن اس جرمانے کی بازگشت بلدیاتی ایوانوں میں سنی گئی۔ بارہا کرکٹ گراونڈ کے مطالبے کو دہرایا گیا۔ اور مختلف پارکنگ لاٹس میں کیے جانے والے جرمانے مئیر بلدیہ بارسلونا کی میز تک جاتے رہے۔
ایشین کمیونٹی کی اس کھیل سے والہانہ محبت کو محسوس کیا گیا۔ مختلف اسکولوں میں سروے ہوئے اور یہ بات سامنے آئی کہ بارسلونا کے علاقے “بیسوس” میں سن دوہزار بارہ میں ایشین بچیوں کی ایک کرکٹ ٹیم وجود میں آ چکی ہے۔جبکے مرد حضرات کی اس کھیل سے اسپین میں تاریخ خاصی پرانی ہے۔خواتین کے کرکٹ پروجیکٹ “مایسہ”(وقار سے چلنا) کو ضلعی سطح پر اس وقت کچھ خاص اسپورٹ نہ مل سکی اور دسمبر 2017 میں وہ اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔حالانکہ مئیر بارسلونا نے اس کھیل میں دلچسپی ظاہر کی تھی
لیکن دوسری جانب” سیوتات بیا” میں 2009 میں معرض وجود میں آنے والی آرگنائزیشن کرکٹ jove کو 2017 میں ایک بڑی کامیابی پہلی سرکاری گرانٹ ملنے پر ہوئی جو انٹرکلچرل منصوبے کے تحت ہوئی۔ یہاں مئیر آفس سے ان کو فنڈز ملنا شروع ہوئے اور دیکھتے دیکھتے 9 ٹیمیں وجود میں آئیں۔ فنڈز کی مقدار ضرورت کے مطابق بڑھی اور ضرورت بین الاقوامی میعار کے مطابق مذید بڑھی۔کاتالان کرکٹ فیڈریشن نے بھی کامیاب کرکٹ ٹورنامنٹ کروائے اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی توجہ حاصل کرلی۔ اور “کاتالونیا” میں ذاتی گراونڈز بھی بننا شروع ہوئیں۔ تاہم لڑکوں کو ایک ایک میچ کے لیے سینکڑوں کلومیٹرز سفر کرنا پڑتا اور سالانہ ہزاروں یوروز سفری اخراجات پر خرچ ہو رہے تھے۔
اگرچہ کرکٹ jove نے سانت منجوئیک کے علاقے میں ایک پرانے فٹ بال کیمپ (جولیا کپمانی) کی گراونڈ حاصل کر لی تھی لیکن یہاں پر پلئیرز کے لیے ناکافی سہولیات مسائل پیدا کر رہی تھیں۔ایسے میں بارسلونا کی تاریخ میں پہلی دفعہ بلدیاتی منصوبوں کا فیصلہ مکمل طور پر ہر ضلع کی عوام کے ہاتھ میں دینے کی بات ہوئی۔ 75 ملین کے منصوبوں میں سے 9 ملین یورو کی رقم سانت منجوئیک کے لیے منظور ہوئی تو کرکٹ jove bcn نے “جولیا کپمانی گراونڈ” کی تعمیر نو کے لیے اپنا منصوبہ پیش کر دیا اور ساتھ ہی ایک پاکستانی شہری راجہ شہباز نے بھی ایک ملتا جلتا منصوبہ اسی ضلع میں پیش کیا۔
اور یہ دونوں منصوبے فیز 3 میں حمایتی ووٹ کے لیے منظور ہوگئے۔ بدقسمتی سے کرونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا اور حالات تیزی سے بدلے اس منصوبے کی رقم 75 ملین یوروز سے گھٹا کر 30 ملین یورو کی گئی اور یوں کاتالان کرکٹ فیڈریشن نے حالات و واقعات اور منصوبوں کی افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے “جولیا کپمانی گراونڈ” جو مرد و خواتین دونوں کے لیے قابل استعمال اور اپنے محل وقوع کے حوالے سے کرکٹ کے لیے مفید تھا اس کا ساتھ دینا مناسب سمجھا۔ اور کرکٹ jove بارسلونا(FEEB) اور (FCC) کے باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے کلیدی کردار ادا کیا۔
اس کی ذندہ مثال حالیہ 2441 حمایتی ووٹوں کی صورت میں ہمارے سامنے ہے۔ پوری ایشین کمیونٹی اور خصوصا پاکستانی کمیونٹی کو سوشل میڈیا کے ذریعے بھر پور اگاہی فراہم کی گئی اور vote_for_cricket_ground# کا ہیش ٹیگ چلایا گیا۔ 22 مارچ دن ایک بجے شروع ہونے والی ووٹنگ 28 مارچ کی شام کو وائرل ہونا شروع ہوئی اور پورے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے گئی۔خود سے 3000 حمایتی ووٹس حاصل کرنے کا ٹارگٹ سیٹ کیا گیا ۔ اور کرکٹ کے سبھی متوالے اس ٹارگٹ کے حصول میں دیوانہ وار مقابلہ کرنے لگے۔ اور یوں 5 اپریل رات 12 بجے ووٹنگ کے اختتام پر تمام دس اضلاع کے 822 منصوبوں میں اول پوزیشن حاصل کی جبکے کوئی دوسرا منصوبہ ایک ہزار کے ہدف کو بھی چھو نہ سکا۔کاتالان ٹیلی وژن ۔ بلدیہ بارسلونا اور اخبارات نے شہہ سرخیاں لگائیں اور ایشین خصوصا پاکستانی کمیونٹی کے اس مثبت عمل کو خوب سراہا۔
لیکن یہاں یہ بات انتہائی اہم ہے کہ جون 10 سے جون 20 کے دوران پاس شدہ منصوبوں پر دوبارہ ووٹنگ ہوگی۔ اور رہ جانے والے منصوبوں میں سخت مقابلہ ہوگا ۔اس ضمن میں 47833 ووٹ حمایتی راونڈ میں تمام دس اضلاع میں ڈل چکے ہیں اور سانت منجوئیک میں بھی ووٹس کی تعداد دس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے اور لوگ پورے جوش و خروش سے اس پلیٹ فارم کی ویب سائٹ پر ووٹنگ کے لیے رجسٹریشن کروا رہے ہیں آخری خبریں آنے تک 80500 افراد اب تک رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔تمام ایشین کمیونٹی اور کرکٹ کے متوالے اس مقابلے کے لیے پوری تیاری سے میدان میں اتریں گے۔قارئین مقامی اتھارٹیز بھی اس کھیل میں دلچسپی لیتی ہیں۔ ان کی اس کھیل میں دلچسپی اور محبت اس وقت آشکار ہوئی جب ایک ہسپانوی پولیس آفیسر نے وردی میں آن ڈیوٹی ایک پبلک پلیس پر پاکستانی لڑکوں کے ساتھ کرکٹ کھیلی اور اس کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا اور ٹوئٹر اکاونٹس پر وائرل ہوئی۔البتہ اس بار 1125 یوروز کا جرمانہ نہیں بلکہ 11 لاکھ یوروز کا پراجیکٹ بلدیہ نے ووٹنگ کے لیے منظور کیا۔
Comments are closed.