کابل پھر لہو لہان، سکول پر حملے سے طالبات سمیت 40 ہلاک، 50 سے زائد زخمی

افغانستان کا دارالحکومت ایک مرتبہ پھر دھماکوں سے گونج اٹھا، کابل کے ہائی سکول میں ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم 40 افراد ہلاک جب کہ بیسیوں زخمی ہو گئے۔ مرنے والوں میں زیادہ تعداد طالبات کی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے سینئر افسر نے بتایا کہ صورتحال انتہائی سنگین ہے، ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر سکول سے باہر نکلنے والی طالبات کی ہے۔مقامی میڈیا کی فوٹیج میں ہر طرف کتابیں اور سکول بیگز بکھرے دیکھے جا سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا کے اعلان کے بعد کابل میں صورتحال ہائی الرٹ ہے،حکام کے مطابق موجودہ حالات میں طالبان نے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے، افغان صدر اشرف غنی نے بھی طالبان پر تشدد میں اضافے کا الزام عائد کیا ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق افغان وزارت داخلہ نے بتایاہے کہ مغربی کابل میں سیدالشہدا ہائی سکول میں چھٹی کے وقت یکے بعد دیگرے دھماکے ہوئے، عینی شاہدین کے مطابق جب طالبات سکول سے باہر نکل رہی تھیں تو اس وقت کم از کم تین راکٹ سکول کی عمارت پر آ کر لگے۔ تاحال کسی کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

Comments are closed.