برسلز:کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے یورپی پارلیمنٹ اور اقوام متحدہ پر زوردیاہے کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں ماورائے عدالت قتل سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اپنا کردارادا کریں۔
علی رضا سید نے یورپی پارلیمنٹ کے صدر ڈیوڈ ماریا ساسولی، یورپی پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کی ذیلی کمیٹی کی سربراہ ماریا ارینا اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے علاقائی دفتر کی سینئر عہدیدار اورنا میکگووان کے نام خط لکھا ہے۔علی رضا سیدنے ”مقبوضہ کشمیر کے شہداءکو خراج عقیدت“ کے عنوان سے اپنے خط میں کہا کہ کشمیریوں نے بھارتی تسلط سے آزادی کے لئے بہت سی قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میرواعظ مولوی فاروق کو21 مئی1991ءکو سرینگر میں اپنی رہائشگاہ پرشہید کیاگیا اور سرینگرکے علاقے حول میں ان کے جنازے پر بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے70 افراد شہیدہوئے۔ پھر2002ءمیں اسی دن خواجہ عبدالغنی لون کو نشانہ بنایا گیا جب وہ مزار شہداءسرینگر میں ایک اجتماع سے خطاب کرکے واپس آرہے تھے۔
علی رضا سیدنے کہاکہ مقبوضہ جموںو کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کا قتل عام اور ان پر تشدد کررہی ہے۔ جنوری1998ءسے اپریل2021ء تک 95 ہزار زائد کشمیریوں کو شہید کیا گیا جن میں کئی ہزار کو حراست کے دوران قتل کیا گیا، ہزاروں کو گرفتار، عمارتوں کو تباہ، خواتین کو بیوہ، بچوں کو یتیم کیا گیا اور خواتین کی بے حرمتی کی گئی۔
خط میں کہاگیا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمشنر مقبوضہ جموں وکشمیر میں ماورائے عدالت قتل سمیت انسانی حقوق کی سنگین صورتحال بالخصوص نوجوانوں کے قتل عام، خواتین کی بے حرمتی، مسلسل گرفتاریوں اور آزادی پسند سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں پر تشدد پر کئی بار تشویش ظاہر کرچکی ہیں۔
خط میں کہاگیا ہے کہ مودی حکومت اقوام متحدہ کی رپورٹوں اور قراردادوں کو نظرانداز کررہی ہے۔علی رضا سید نے کہاکہ مقبوضہ جموںو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لئے اقوام متحدہ اور یورپی یونین کو مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا
Comments are closed.