قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں کار بم دھماکہ کرنے والے نیٹ ورک کو پکڑلیا۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ لاہور دھماکے میں ملک دشمن ایجنسیاں ملوث ہیں، دہشتگردوں اور سہولت کاروں کو چار روز میں پکڑنے کا سہرا سی ٹی ڈی کے سر ہے۔
پنجاب کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے بارود سے بھری گاڑی جوہر ٹاؤن میں پارک کرنے والے ملزم کو راولپنڈی سے گرفتار کیا۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ ملزم عید گل نے بارود سے بھری گاڑی جوہر ٹاؤن میں پارک کی تھی، ملزم کو راولپنڈی سے گرفتار کرکے لاہور منتقل کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق لاہور دھماکے میں ملوث تمام نیٹ ورک پکڑا گیا ہے جب کہ اس نیٹ ورک میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ اور افغان ایجنسی این ڈی ایس کے ملوث ہونے کا بتایا گیا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لاہور، کراچی، جھنگ اور راولپنڈی سے ملزمان کا سراغ لگایا۔
ذرائع کے مطابق جوہر ٹاؤن دھماکے میں پیٹرگل اورایک خاتون سمیت بعض افراد زیرحراست ہیں، واضح رہےکہ گزشتہ ہفتے لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں کالعدم جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کے گھر کے قریب دھماکا ہوا تھا جس میں 3 افراد جاں بحق ہوئے۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ لاہور دھماکے میں ملک دشمن ایجنسیاں ملوث ہیں، دہشت گرد تنظیموں نے مقامی نیٹ ورک کے ساتھ مل کر منصوبہ بنایا، حملے میں ملوث تمام دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو چار دن میں پکڑلیا، کامیابی کا سہرا سی ٹی ڈی کے سر ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور دیگر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 23 جون کو صبح 11 بجے جوہر ٹاؤن میں بم دھماکا ہوا، لاہور دھماکے میں پولیس اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے، سی ٹی ڈی نے 16 گھنٹے میں ذمہ داروں کا تعین کیا، دہشتگردوں کو 4 روز میں گرفتار کرلیا گیا، ملزمان کو انتہائی پیشہ ورانہ انداز سے گرفتار کیا گیا، دہشتگردوں کیخلاف تمام شواہد اکٹھے کرلیے گئے ہیں، صوبے میں تمام ہائی پروفائل کیسز کو ٹریس کرلیا۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ دھماکے میں ملک دشمن ایجنسی ملوث تھی، دھماکے میں ملک دشمن ایجنسی ملوث تھی، مالی معاونت فراہم کرنے والے کرداروں کو بھی بے نقاب کیا، لاہور جوہر ٹاؤن دھماکے میں ملک دشمن ایجنسی ملوث ہے، تھریٹ جاری ہوتے رہتے ہیں لیکن اس واقعہ سے متعلق نہیں تھا، دھماکے میں ملوث عالمی اور مقامی کرداروں کا تعین کر لیا گیا۔
آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ گاڑی کی پہچان کر کے تفتیش کا دائرہ کار بڑھایا، گاڑی کی خریداری اور مرمتی کام میں ملوث افراد حراست میں ہیں، واقعہ میں ملوث تمام افراد سامنے آچکے ہیں، سی ٹی ڈی اور پولیس نے محنت سے پورا نیٹ ورک گرفتار کرلیا، زیر حراست ایک ملزم فورتھ شیڈول میں شامل تھا نہ ہے، اینٹلی جنس ایجنسیز معاملے کو دیکھ رہی ہیں۔
Comments are closed.