جرمنی میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ تمام تر دولت، جدید وسائل اور حکمت کے باوجود مغرب گزشتہ 20 برسوں کے دوران افغانستان میں استحکام لانے میں ناکام رہا لیکن اب پاکستان پر انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں، شکست کی ذمہ داری کوئی نہیں لینا چاہتا۔
معروف جرمن اخبار دی ویلٹ کے سینئرایڈیٹر کو افغانستان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے دیئے گئے انٹرویو میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان کسی بھی صورت طالبان کا اتحادی نہیں، ایک بار پھر یہ (طالبان کا اتحادی ہونے) الزام افغانستان کے موجودہ حالات اور حالیہ دنوں میں ہونے والی پیش رفت کی وجہ سے لگایا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’’فتح اور کامیابی کے 100 دعویدار جب کہ شکست یا ناکامی کا اعتراف کرنے والا کوئی نہیں ہوتا‘‘ کے مصداق موجودہ حالات میں افغانستان کے معاملے پر کوئی بھی اپنی ناکامی شکست کی ذمہ داری نہیں لینا چاہتا۔
جرمنی میں پاکستانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ تمام تر دولت، جدید وسائل اور حکمت کے باوجود مغرب گزشتہ 20 برسوں کے دوران افغانستان میں استحکام لانے میں ناکام رہا لیکن اب پاکستان پر انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں۔
طالبان کے ساتھ روابط سے متعلق ایک سوال پر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ تقریباً 40 لاکھ افغان مہاجرین پاکستان آئے جو کئی دہائیوں تک پاکستان میں رہے، انہوں نے یہاں پر شادیاں کیں اور ان کے بچے پاکستان میں پیدا ہوئے، اس لئے پاکستان اور افغانستان کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ دنیا پاکستان کو ایک خفیہ دشمن کے طور پر نہیں دیکھے گی،پاکستان کے بارے میں بات کرنے والے ہر شخص کو یہ دیکھنا چاہیے کہ ہمارے ملک میں جدید اسلام زندہ ہے، کئی دہائیوں سے خواتین سیاست میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، اور ہمارے جرمنی کے ساتھ ہمیشہ قریبی تعلقات رہیں گے۔
Comments are closed.