وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری اور امریکی وزیرخارجہ انتونی جے بلنکن کے درمیان نیویارک میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان اور امریکا کے درمیان وسیع البنیاد دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
اقوام متحدہ ہیڈکوارٹرز نیویارک میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری اور ان کے امریکی ہم منصب کے درمیان پہلی ملاقات ایک گھنٹہ جاری رہی، جس میں پاک امریکا تعلقات کے فروغ سے متعلق جامع انداز میں بات چیت کی گئی اور عالمی اور علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری اور امریکی سیکرٹری خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، ماحولیات، توانائی، تعلیم و صحت کے شعبوں میں دوطرفہ رابطوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پاک امریکا دوطرفہ تعاون کو اعلیٰ سطح کے رابطوں اور فیصلوں کے ذریعے مزید بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستان کے ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا پاکستان میں آئی ٹی کی صنعت کو مزید بہتر بنانے کیلئے تعاون کرے گا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ مل کر تجارتی تعلقات کو بہتر بنائے گا اور سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کیلئے مواقع پیدا کرے گا۔ دونوں رہنماؤں نے خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے تعاون مزید بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستانی معیشت کو مستحکم بنانے کے لئے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا جب کہ امریکی سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستانی حکومت کی معاشی استحکام کی کوششوں کی حمایت اور اس حوالے سے تعاون کرے گا۔ دونوں رہنماؤں نے پرامن اور مستحکم افغانستان کے مشترکہ مقصد کے حصول کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے افغانستان میں انسانی حقوق خصوصاٍ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے تحفظ، بروقت امداد، موجودہ اور مستقبل کے دہشتگردی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تنازعات قوموں کے لئے نہایت تکلیف دہ ثابت ہو سکتے ہیں جیسا کہ دہشت گردی کے خلاف طویل عالمی جدوجہد نے ہمارے خطے اور دنیا کو متاثر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں انسانی بحران پر قابو پانا بڑا چیلنج ہے جس کے لئے بینکنگ سیکٹر کو فعال بنانے کی ضرورت ہے تا کہ اقتصادی سرگرمیاں بحال ہو سکیں۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کو اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحان، بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور اس کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف جاری مظالم اور ان کے حقوق کی پامالیوں پر سخت تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے یہ اقدامات علاقائی امن و استحکام کیلئے خطرہ ہیں۔
گروپ آف 77 اینڈ چائینہ کی پاکستان کی موجودہ چیئرمین شپ کا حوالہ دیتے ہوئے سیکرٹری بلنکن نے کہا کہ امریکہ اس گروپ کے ساتھ بات چیت اور روابط کے ذریعے اپنے تعلقات کو مضبوط بنانا چاہتا ہے جس پر وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے اس تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بطور سربراہ گروپ آف 77 اینڈ چائینہ اور امریکہ کے درمیان بات چیت کو فروغ دینے کے لیے امریکہ کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا۔
Comments are closed.