ایسے حکومتیں نہیں چلتیں، خالد مگسی اور اسلم بھوتانی بھڑک اٹھے
ہمیں کہتے ہیں کہ بغیر پورٹ فولیو کے وزارت لے لیں،میں کہتا ہوں بغیر کسی عہدے کے وزارت لے کر ہم نے کیا جھاڑو دینی ہے؟،بس ہماری شکایات دور کی جائیں:رہنما باپ،احسن اقبال نے فنڈز کےلیے وزیراعظم کی سنی نہ زرداری کی،ایک فون کال کرائی تو مانیں،پی ٹی آئی میں عزت نہیں تھی لیکن فنڈز بہت ملے:اسلم بھوتانی
اسلام آباد : حکمران اتحاد میں شامل رہنما باپ کے پارلیمانی لیڈر خالد مگسی اور اسلم بھوتانی حکومت پر بھڑک اٹھے۔دونوں رہنمائوں نے حکومت کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے باپ کے رہنما خالد مگسی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت بدلنی تھی۔ہم نے ساتھ دیا۔اس وقت ہمارے پاس چکر بھی بہت لگائے جاتے تھے اب منہ پھیر لیتے ہیں۔حکومت کسی اور مقصد کے لیے تبدیل کی گئی تھی۔اب اس کا مقصد کچھ اور ہوگیا ہے۔ ہم ایک کمیٹی کی صدارت اور چھوٹی موٹی وزارت مانگ رہے ہیں۔یہ خود فیصلہ کرتے ہیں مگر ہمیں اعتماد میں نہیں لیتے۔
خالد مگسی نے کہا کہ ہمیں کہتے ہیں کہ بغیر پورٹ فولیو کے وزارت لے لیں۔میں کہتا ہوں بغیر کسی عہدے کے وزارت لے کر ہم نے کیا جھاڑو دینی ہے؟۔بس ہماری شکایات دور کی جائیں۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسلم بھوتانی نے کہا کہ میں آج احتجاج کرنا چاہتا ہوں۔ہم پی ٹی آئی کے ساتھ چار سال سے چل رہے تھے۔بس کسی کی محبت میں ادھر آکر بیٹھ گئے ہیں۔میں نے آصف علی زرداری کو کہا کہ مجھے حلقے کے لیے فنڈ دیئے جائیں۔زرداری نے احسن اقبال کو کہا۔مگر انہوں نے نہیں سنی۔شہباز شریف کے پاس گیا وزیراعظم نے بھی احسن اقبال کو کہا کہ ان کو فنڈز دیں۔پھر جہاں سے فون کرانا تھا فون کرایا تب احسن اقبال مانے۔مگر جب کتاب آئی تو اس میں فنڈز بہت کم ہیں جو بالکل لالی پاپ ہے۔
رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے چار سالوں میں اربوں روپے کے فنڈز دیئے۔میں نے احسن اقبال کو کہا کہ یہ فنڈز تو پی ٹی آئی نے دیے ہوئے ہیں آپ نے کیا کیا ہے؟ہمیں پی ٹی آئی میں عزت نہیں مل رہی تھی۔مگر فنڈز بہت مل رہے تھے۔زرداری صاحب اور وزیراعظم صاحب کا بڑا احترام ہے۔افسوس سے کہتا ہوں کہ اس طرح حکومتیں نہیں چلتیں۔
Comments are closed.