امریکہ میں 4 مسلمانوں کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم پکڑا گیا
51 برس کے افغان باشندے محمد سعید کو حراست میں لیا گیا،قتل کی وجہ ذاتی تنازع ہوسکتی ہے، پولیس
امریکی ریاست نیو میکسیکو کے شہر ایلبوکرکی میں 4 مسلمانوں کے قتل کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔51 برس کے محمد سعید کو حراست میں لیا گیا تھا اور ان پر دو افراد کے قتل کا الزام ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے گھر سے آتشیں اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ تفتیش کاروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔تاکہ دیگر دو ہلاکتوں سے بھی اس افغان باشندے کا تعلق معلوم کیا جا سکے۔
پولیس چیف ہیرالڈ میڈینا نے منگل کو پیشرفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ایک گاڑی کا پتا لگایا۔جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اسے ان حملوں میں استعمال کیا گیا۔اس گاڑی کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا۔تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ قتل کی وجہ ذاتی تنازعات ہو سکتے ہیں۔پولیس نے بتایا کہ مشتبہ شخص کئی برس قبل افغانستان سے امریکہ آیا تھا۔
قتل ہونے والوں میں سے تین پاکستانی نژاد مسلمان تھے۔وہ ایک ہی مسجد میں نماز پڑھتے تھے۔افسران نے کہا کہ ان پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا اور گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔جبکہ چوتھا شخص محمد احمدی افغان نژاد تھا۔وہ گزشتہ نومبر میں مارا گیا تھا۔
پولیس نے کہا کہ محمد سعید کے گھر کی تلاشی کے دوران تفتیش کاروں کو ایسے شواہد ملے، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ مجرم کسی حد تک متاثرین سے واقفیت رکھتا تھا۔ہو سکتا ہے کہ ان کا باہمی تنازع اس واردات کی وجہ بنا ہو۔
Comments are closed.