انتقام لینا تھا تو مجھ سے لیتے،پاکستان کا بھٹہ کیوں بٹھا دیا، نوازشریف

مجھے اہلیہ کے انتقال کی خبر جیل میں ملی،کہتا رہا میری لندن کلثوم سے بات کرادیں لیکن نہیں کرائی گئی،میں نے درخواست کی تھی کہ میری اہلیہ بیمار ہیں، کہا کہ فیصلہ ایک ہفتے کیلئے ملتوی کیا جائے،ایک ہفتے بعد پاکستان آجائوں گا مگر نیب کے جج نے میری درخواست قبول نہیں کی،نجانے نیب کو کون سا بڑا مسئلہ تھا؟،مقصد یہ تھا کہ انتخابات سے پہلے فیصلہ سنایا جائے،پاکستان کی اپنی غیرت ہے،جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا،عمران خان کے دور میں ہر چیز مہنگی ہوئی،میرے دور میں عوام مطمئن تھے،مجھے مریم کی بہادری پر فخر ہے، سابق وزیراعظم نواز شریف کی لندن میں میڈیا سے گفتگو

لندن:مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی اپنی غیرت ہے۔جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، سمجھ نہیں آئی مجھ سے انتقام لیتے لیتے آپ نے پاکستان کا بھٹہ بٹھا دیا، عمران خان کے دور میں ہر چیز مہنگی ہوئی جب کہ میرے دور میں عوام مطمئن تھے۔

لندن میں میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہمیں 5 ارب ڈالر پیش کیے جا رہے تھے مگر ہم نے کہا ایبسولوٹلی ناٹ۔ انہوں ںے استفسار کیا کہ کس نے آپ کو پاکستان سے انتقام لینے کے لیے کہا؟۔پاکستان میں اترتے ہی ہمارے ساتھ جو حال کیا گیا وہ سب کے سامنے ہے لیکن بہادر بیٹی کی طرح مریم نواز نے باپ کا ساتھ دیا جس پر مجھے فخر ہے اوراللہ تعالی کا بڑا شکر ہے کہ آج مریم نواز میرے ساتھ ہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ میری والدہ مجھ سے خصوصی پیار کرتی تھیں، راولپنڈی جیل میں ہفتے میں ایک بار آکر ملتی تو کہتی تھیں میں نے تمہارے بغیر واپس نہیں جانا، ان سے کہا جاتا ایسا نہیں ہوسکتا تو کہتی تھیں پھر مجھے بھی ادھر ہی رکھ لو، شہباز شریف کو ہمیشہ گلہ رہا آپ سے امی زیادہ پیار کرتی ہیں، والدہ نے میرے ہاتھ میں جان دی، اس وقت میں تکیے پر بیٹھا ہوا تھا۔

مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ میں نے منتیں کیں کہ میری کلثوم نواز سے بات کرا دیں وہ بیمار ہیں لیکن انہوں نے بات نہیں کرائی اور تین گھنٹے کے بعد میرے پاس آکر کہا گیا کہ ہمیں دکھ ہے کہ آپ کی اہلیہ انتقال کر گئی ہیں جس کے بعد مجھے کہا گیا کہ ہم مریم کو اطلاع کرنے جا رہے ہیں۔جس پر میں نے انہیں روک دیا کہ میں خود بتائوں گا۔جب میں نے مریم کو بتایا تو وہ سکتے میں آ گئی اور زاروقطار رونے لگی۔

نوازشریف نے کہا مریم نواز سے بڑے عرصے بعد ملاقات ہوئی ہے۔مریم نواز کی اپنے بھائیوں سے بھی بڑےعرصے بعد ملاقات ہوئی ہے۔مریم کی اپنی والدہ کےانتقال کے بعد بھائیوں سے ملاقات ہوئی ہے۔مجھے ساری صورتحال یاد ہے جب میری اہلیہ بسترمرگ پر تھیں۔ایسی صورتحال میں بھی ہم پر ظلم کیا گیا، کیا ان لوگوں کے سینے میں دل نہیں؟

نوازشریف نے کہا کہ لوگ میری اہلیہ کی بیماری کا مذاق اڑا رہے تھے، میری اہلیہ وفات پاگئیں،اب وہ لوگ جواب دیں۔ہمارے پورے خاندان کو شدید کرب میں مبتلا کیا گیا، میں نے درخواست کی تھی کہ میری اہلیہ بیمار ہیں، کہا کہ فیصلہ ایک ہفتے کیلئے ملتوی کیا جائے،ایک ہفتے بعد پاکستان آجائوں گا مگر نیب کے جج نے میری درخواست قبول نہیں کی۔نجانے نیب کو کون سا بڑا مسئلہ تھا؟ مقصد یہ تھا کہ انتخابات سے پہلے فیصلہ سنایا جائے، ان کا خیال تھا کہ میں ڈر کے وطن واپس نہیں آئوں گا، مجھے کہا گیا کہ مریم نواز کو گرفتار کرنے آئے ہیں، مریم نواز نے کہا کہ آپ گھبرائیں نہیں میں حق پر ہوں، سوال یہ ہے کہ ایک جھوٹے کیس میں سیکڑوں پیشیاں بھگتیں، یہ گرفتاری مجھے اذیت پہنچانے کے لیے کی گئی۔

سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو کہا کہ میری لندن بات کرا دیں، جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ہم بات نہیں کرا سکتے، عمران خان کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس کے دور میں وہ کام ہوا جو پہلے نہیں ہوا، مجھے جیل میں اہلیہ کے انتقال کی خبرسنائی گئی، آج ظلم کرنے والے سامنے آ رہے ہیں، کہا گیا کہ نوازشریف کوسزا دینی ہے اور عمران خان کولانا ہے، سارے مکر و فریب قوم کے سامنے آ رہے ہیں، شوکت صدیقی کی باتوں سے ساری چیزیں سامنے آگئیں، ان تمام باتوں کا کوئی توازخود نوٹس لے گا۔ثاقب نثار کی آڈیو سے ثابت ہو گیا کہ ان لوگوں کو ہر صورت سزا دینی ہے، پانچ سال تک ہمارے ساتھ جو سلوک کیا گیا اس کا ذمہ دارکون ہے؟

نوازشریف ںے کہا کہ ہمارے دور میں بننے والی موٹر ویز آج لوگوں کے لیے سفر کا آسان ذریعہ بنی ہوئی ہیں، ترقی کرتے پاکستان کو آگے بڑھنے سے روک دیا گیا، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے ساری زندگی کیلئے نااہل کیا گیا، یہ صرف عدالتی فیصلہ نہیں تھا بلکہ مجھ سے انتقام لیا جا رہا تھا، اگر کسی کو انتقام لینا تھا تو مجھ سے لیتے، پاکستان سے کیوں لیا؟ مجھے اس جرم کی سزا دی گئی جو جرم میں نے کیا ہی نہیں، ہم نے دباؤ میں آئے بغیر پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا۔

نوازشریف نے کہا کہ مریم نواز نے دلیری سے جھوٹے مقدمات کا سامنا کیا، مجھے مریم کی بہادری پر فخر ہے، شہبازشریف بھی مریم نواز کی خدمات کے معترف ہیں، نیب میں پیشی کے وقت مریم نواز پر حملہ کیا گیا۔

Comments are closed.