بیجنگ: چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز کے تحت گلوبل سروس ٹریڈ سمٹ بیجنگ میں منعقد ہوا۔
چینی میڈیا کے مطابق چین کے اعلیٰ صدر شی جن پھنگ نے سمٹ سے اپنے ورچوئل خطاب میں نشاندہی کی کہ عالمی معیشت کی ترقی صرف کھلے پن کے تحت ممکن ہے ، بندش کا نتیجہ زوال پذیری ہے اور چین اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو فروغ دے گا۔
شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں تجویز پیش کی کہ چین دنیا کے لیے اعلیٰ معیاری آزاد تجارتی زونز کے اپنے نیٹ ورک کو وسعت دے گا، سروس انڈسٹری کے لیے مارکیٹ تک رسائی میں نرمی کرے گا، اور سرحد پار سروس تجارت کے آغاز کے عمل کو منظم انداز میں آگے بڑھائے گا۔ چین “بیلٹ اینڈ روڈ” قومی خدماتی تجارت اور ڈیجیٹل تجارتی تعاون کی مشترکہ تعمیر کو مزید گہرا کرے گا۔
چینی صدر کا کہنا تھا کہ سروس ٹریڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کے نئے محرکوں کی تلاش کو تیز کرے گا اور رضاکارانہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کے لئے ایک قومی تجارتی مارکیٹ قائم کرے گا ۔ چینی طرز کی جدید کاری کی کامیابیاں اور چین کی بڑی منڈی کے مواقع کے ساتھ دنیا کو ترقی کی نئی قوت فراہم کرنا، اعلیٰ معیار کی ترقی کے ساتھ دنیا کو زیادہ سے زیادہ بہتر چینی خدمات فراہم کرنا اور دنیا بھر کے لوگوں کے لیے فائدہ کے احساس کو بڑھانا ہے۔
رواں سال چین میں اصلاحات اور کھلے پن کی 45ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ چین نے خدمات کی درآمدات کو وسعت دینے کے لیے پہل کی ہے، جس سے عالمی خدمات کی تجارت کے لیے 1.4 بلین افراد کی ایک بڑی مارکیٹ فراہم کی گئی ہے۔ 2022 میں، چین کی سروسز کا درآمدی اور برآمدی مجموعی حجم مسلسل نویں سال دنیا میں دوسرے نمبر پر رہا، اور دنیا بھر کے 200 سے زائد ممالک اور خطوں کے چین کے ساتھ خدماتی تجارتی تبادلے ہوئے ہیں۔
Comments are closed.