زبردستی شادی، سپین(ویلنسیا) میں 2 پاکستانی خاندانوں کے 6 افراد گرفتار

سپین نیشنل پولیس نے ویلنسیا میں 6 افراد کو گرفتار کیاہے جن پر مبینہ طور پر بیٹیوں پر زبردستی شادی کے لئے دباو ڈالا جارہاتھا ایسا نہ کرنے پر ایک لڑکی کو قتل کی دھمکی بھی دی گئی۔ گرفتار افراد کی عمریں 27 سے 60 سال کے درمیان ہیں۔ تمام گرفتار افراد کی قومیت پاکستانی ہے۔

12 دسمبر کو ایک لڑکی کی جانب سے پولیس کو شکایت درج کروائی گئی۔ لڑکی کے والدین زبردستی اسکی شادی پاکستان میں کرنا چاہتے ہیں۔ایسا نہ کرنے پر اس کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی۔ لڑکی کی شکایت پر باپ اور اس کے بھائی کو گرفتارکرلیاگیا۔

دوسرے کیس میں دو سگی بہنوں پر دباو ڈال کر ان کی شادی پاکستان میں کی گئی۔ شادی کے بعد دونوں اپنے شوہروں کے ساتھ ویلنسیا آگئیں۔ دونوں کے شوہروں نے ان کو تشدد کا نشانہ بنایا جس پر وہ خواتین گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئیں۔

دونوں بہنوں کی شکایت پر باپ اور بھائی کو زبردستی شادی، دھمکیاں دینےکے جرم میں گرفتار کیاگیا جبکہ دونوں لڑکیوں کے شوہروں کو ویلنسیا اور میڈرڈ سے گرفتار کر لیا گیا۔دونوں کو مبینہ طور پر جنسی تشدد، زیادتی، بدسلوکی کی دفعات کے تحت گرفتار کیاگیا۔

Comments are closed.