غیر قانونی ہجرت کے نتیجے میں ایک اور بڑا سانحہ پیش آیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم کیمینانڈو فرونٹیرس نے اطلاع دی ہے کہ ایک کشتی کے تباہ ہونے سے 44 پاکستانی جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
یہ کشتی افریقہ کے مغربی ساحل سے اسپین کی جانب روانہ ہوئی تھی جس پر 60 سے 80 افراد سوار تھے۔ کیمینانڈو فرونٹیرس کے ترجمان کے مطابق اس سانحے میں ہلاک ہونے والوں میں سے 44 افراد کا تعلق پاکستان سے تھا، جبکہ باقی افراد کے بارے میں ابھی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
جہاز مویطانیہ سے روانہ ہوا اس کی منزل سپین کا جزیرہ تنریفے تھاذرائع کے مطابق 13افراد کی ڈیڈ باڈیز نکال لی گئی ہیں۔ڈیڈ باڈیز مراکش کے الحسن ہسپتال میں ہیں
ذرائع کے مطابق 35 افراد بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے بچ نکلنے والوں کا تعلق پاکستان سے بتایاجارہاہے۔ مراکش ایمبیسی سے 2 آفیسر ڈاکلہ روانہ ہوئے۔بچ نکلنے والوں کو ڈاکلہ کے قریب کیمپ میں رکھاگیاہے۔
یہ تارکین وطن افریقہ کے خطرناک سمندری راستوں کے ذریعے یورپ پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے، جہاں اکثر کشتیوں کی ناقص حالت اور خطرناک موسم کی وجہ سے بڑے حادثات پیش آتے ہیں۔ انسانی اسمگلنگ مافیا ایسے لوگوں کو بہتر زندگی کا جھانسہ دے کر خطرناک سفر پر مجبور کرتے ہیں۔
Comments are closed.