اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی سے خطاب میں پاک فوج کی جرأت، تیاری اور دفاعی حکمت عملی کو سراہتے ہوئے کہا کہ افواجِ پاکستان نے دشمن کے بزدلانہ حملے کا منہ توڑ جواب دے کر قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ “افواجِ پاکستان نے تاریک رات کو چاندنی رات بنا دیا، دشمن کے 80 طیاروں کا مقابلہ کر کے 5 طیارے گرائے، جن میں 3 رافیل طیارے بھی شامل تھے۔”
شہباز شریف نے بھارت کے حالیہ حملے کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستانی شہروں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں شہری شہید ہوئے۔ وزیراعظم نے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کرتے ہوئے ان کی قربانی کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
انہوں نے بتایا کہ پہلگام واقعے کی ایف آئی آر بھارت میں صرف 10 منٹ میں درج کی گئی، اور فوراً پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ شروع ہو گئی۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستان کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں اور انقرہ کے دورے کے دوران بھی یہی مؤقف اختیار کیا گیا۔ انہوں نے بین الاقوامی کمیشن کی تشکیل کی تجویز بھی پیش کی۔
شہباز شریف نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے میں بھارتی حمایت یافتہ تنظیموں کا ہاتھ تھا، اور بھارتی میڈیا نے اس پر بھی منفی کردار ادا کیا۔
وزیراعظم نے قوم کو مبارکباد دی کہ افواجِ پاکستان ہر لمحہ تیار تھیں، انہوں نے دشمن کے طیاروں کو مار گرایا اور حملے کو پسپا کیا۔ انہوں نے ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی قیادت اور ایئرفورس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بھارتی طیاروں کی کمیونیکیشن لاک کی گئی، جو ایک بڑی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ “ہمارے دوست ممالک نے بھی دیکھ لیا کہ پاکستان ایک فولادی فوج رکھتا ہے، اور دنیا میں کہیں بھی اگر خطرہ ہو تو پاکستان کو ہی یاد کیا جائے گا۔”
اختتام میں وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے سپہ سالار اور سپاہی یکجان ہیں، کل رات 5 طیارے گرائے، یہ 10 بھی ہو سکتے تھے، لیکن ہمارے شاہینوں نے احتیاط برتی، تاکہ جنگ کی آگ نہ بھڑکے۔ انہوں نے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ اُن کے خون کی بدولت ہے کہ پاکستان آج سر بلند ہے۔
Comments are closed.