صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا 12 ممالک کے شہریوں پر امریکہ داخلے پر مکمل پابندی کا اعلان، 7 ممالک پر جزوی قدغنیں
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے 12 ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، جب کہ مزید 7 ممالک کے لیے جزوی سفری پابندیاں نافذ کی گئی ہیں۔ یہ نئی پالیسی پیر کی صبح سے نافذ العمل ہو چکی ہے۔
امریکہ کی سخت گیر امیگریشن پالیسی کے تحت جن 12 ممالک کے شہریوں پر مکمل پابندی لگائی گئی ہے، ان میں ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، یمن، افغانستان، میانمار، چاڈ، جمہوریہ کانگو، استوائی گنی، اریٹریا اور ہیٹی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ جن سات ممالک پر جزوی سفری قدغنیں لگائی گئی ہیں، ان میں برونڈی، کیوبا، لاؤس، سیئرالیون، ٹوگو، ترکمانستان اور وینزویلا شامل ہیں۔ جزوی پابندیوں کے تحت ان ممالک کے کچھ مخصوص شعبوں یا افراد پر ویزا کی فراہمی محدود کر دی گئی ہے۔
صدر ٹرمپ نے ان اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان ممالک میں “دہشت گرد عناصر کی سرگرم موجودگی” پائی جاتی ہے، یہ ممالک امریکہ کے ساتھ ویزا اور سیکیورٹی تعاون میں ناکام رہے ہیں، ان کے پاس مؤثر شناختی نظام موجود نہیں، اور ان کے شہری بڑی تعداد میں ویزا کی معیاد ختم ہونے کے باوجود غیر قانونی طور پر امریکہ میں مقیم رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی عوام کی سلامتی اور قومی سلامتی اولین ترجیح ہے، اور امریکہ کو ان ممالک سے ممکنہ خطرات سے محفوظ رکھنا ضروری ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے مطابق ان فیصلوں کا مقصد امیگریشن نظام کو محفوظ اور بہتر بنانا ہے۔
ان فیصلوں پر انسانی حقوق کے اداروں اور امیگریشن کے حامی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے، جنہوں نے ان پابندیوں کو نسل پرستانہ اور غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔
Comments are closed.