ٹرمپ اور پوتین کی ٹیلیفونک گفتگو: “ایران-اسرائیل جنگ کا خاتمہ ضروری ہے”

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ کا خاتمہ ناگزیر ہو چکا ہے۔ انہوں نے یہ بات ہفتہ کی شب سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر جاری ایک بیان میں کہی، جس میں انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتین سے ہونے والی طویل ٹیلیفونک گفتگو کی تفصیلات بھی شیئر کیں۔

پوتین کی جانب سے سالگرہ کی مبارکباد، ایران پر تفصیلی گفتگو

ٹرمپ نے لکھا:
“صدر پوتین نے آج صبح مجھے سالگرہ کی مبارکباد دی۔ سب سے اہم بات، ہم نے ایران پر تفصیلی بات چیت کی، ایک ایسا ملک جسے پوتین بخوبی جانتے ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ اس گفتگو میں مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال، اسرائیل-ایران کشیدگی اور عالمی امن و سلامتی پر اس کے اثرات زیر بحث آئے۔

روس-یوکرین جنگ پر بات کرنے کا موقع محدود رہا

ٹرمپ نے بتایا کہ گفتگو تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی، تاہم روس-یوکرین جنگ پر بات کرنے کا وقت کم رہا۔
“ہم دونوں اس بات پر متفق تھے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان یہ جنگ فوری طور پر ختم ہونی چاہیے۔ میں نے صدر پوتین پر واضح کیا کہ روس-یوکرین تنازعے کا خاتمہ بھی اتنا ہی اہم ہے،” ٹرمپ نے کہا۔

کریملن کی تصدیق

کریملن کی جانب سے بھی اس رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ میں جاری تازہ ترین کشیدگی، ایران و اسرائیل کی صورتِ حال، اور یوکرین تنازعے پر تبادلہ خیال کیا۔ کریملن ترجمان کے مطابق یہ اس سال جنوری میں ٹرمپ کے دوبارہ وائٹ ہاؤس آنے کے بعد دونوں صدور کے درمیان پانچواں باضابطہ ٹیلیفونک رابطہ تھا۔

ٹرمپ کی روس سے متعلق مختلف پالیسی

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی روس سے متعلق پالیسی موجودہ صدر جو بائیڈن کی پالیسی سے بالکل مختلف ہے۔ ٹرمپ ایک بار پھر روس کے ساتھ براہِ راست سفارتی رابطے کو ترجیح دے رہے ہیں، خاص طور پر مشرق وسطیٰ اور یوکرین جیسے حساس تنازعات کے حل کے لیے۔

Comments are closed.