اسپین نے امریکی ایف-35 طیارے خریدنے کا منصوبہ ترک کر دیا

اسپین نے امریکی ساختہ ایف-35 جنگی طیارے خریدنے کا فیصلہ ختم کر دیا ہے اور اب وہ یورپی ساختہ یوروفائٹر یا فیوچر کومبیٹ ایئر سسٹم (FCAS) میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے گا۔ یہ بات بدھ کے روز ہسپانوی وزارتِ دفاع کے ترجمان نے بتائی، جس سے قبل اسپین کے مؤقر اخبار ال پائس نے یہ خبر دی تھی۔

ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ حکومت نے ایف-35 خریدنے کا منصوبہ ترک کر دیا ہے۔ یہ طیارے امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن تیار کرتی ہے۔ جب کمپنی سے اس معاملے پر ردعمل لیا گیا تو اس نے کہا کہ غیر ملکی فوجی سودے حکومت سے حکومت کے درمیان ہوتے ہیں، لہٰذا اس پر تبصرہ امریکی یا ہسپانوی حکومت ہی کر سکتی ہے۔

ال پائس کے مطابق، اسپین نے 2023 کے بجٹ میں 6.25 ارب یورو (تقریباً 7.24 ارب ڈالر) جنگی طیارے خریدنے کے لیے مختص کیے تھے، تاہم رواں سال 10.5 ارب یورو کا زیادہ تر دفاعی بجٹ یورپ میں خرچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے باعث ایف-35 کی خریداری ممکن نہ رہی۔

اسپین کے وزیراعظم پیدرو سانچیز نے اس سال کے آغاز میں دفاعی اخراجات میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا تھا تاکہ نیٹو کا موجودہ ہدف یعنی جی ڈی پی کا 2 فیصد دفاع پر خرچ کیا جا سکے، تاہم انہوں نے طویل المدتی طور پر 5 فیصد تک اخراجات بڑھانے سے انکار کر دیا، حالانکہ امریکا تمام نیٹو اتحادیوں پر اس سلسلے میں دباؤ ڈال رہا ہے۔

سانچیز کی پالیسی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اسپین کی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کی دھمکی بھی دی۔ دوسری طرف میڈرڈ میں امریکی سفارتخانے نے ایف-35 سے متعلق معاملے پر کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔

Comments are closed.