بے نامی اثاثوں کیخلاف حکومتی کارروائیاں ہوائی فائرنگ، نئی اتھارٹی غیرفعال

اسلام آباد:وفاقی حکومت کی جانب سے بے نامی اثاثہ جات کے خلاف کارروائیوں کے لیے بنائی گئی خصوصی اتھارٹی صرف فائلوں کی حد تک محدود ہو گئی ہے۔ فنڈز، دفاتر اور نہ افرادی قوت فراہم کرنے کی بجائے حکومت صرف اتھارٹی قیام کا نوٹیفکیشن کر کے بری الذمہ ہو گئی۔

حکومت کی جانب سے 30 جون 2019 کو بے نامی اثاثوں کی چھان بین اور بے نامی داروں کے خلاف کارروائیوں کے لیے خصوصی اتھارٹی کا قیام عامل میں لایا گیا۔ جو کہ فنڈز و افرادی قوت کی عدم فراہمی کی وجہ سے مکمل طور پر غیر فعال ہے۔

ذرائع کے مطابق بے نامی اتھارٹی کے لئے 25 کروڑ روپے کے فنڈز مانگے گئے تھے، بے نامی جائیدادوں کے خلاف کارروائیوں کیلئے 200 افسران درکار ہیں مگر صرف 11 افسران تعینات کئے گئے، اتھارٹی کے لیے کام کرنے والوں کو دفاتر یا گاڑیاں بھی فراہم نہیں کی گئیں۔

فنڈز نہ ہونے سے اتھارٹی کو بے نامی داروں کیخلاف کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، فنڈز سمیت دیگر سہولیات فراہم نہ کیے جانے کی وجہ سے تاحال اس اتھارٹی کی حیثیت محض کاغذی ہے۔

Comments are closed.