اسلام آباد: حکومت پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات پیر سے شروع ہوں گے۔ جن میں گیس مہنگی کرنے، منی بجٹ لانے یا 200 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات کا فیصلہ کیا جائے گا۔
نیوز ڈپلومیسی سے بات کرتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پالیسی لیول مذاکرات میں مقررہ اہداف حاصل کرنے کے لئے تجاویز زیرغور آئیں گی، ریگولیٹری باڈیز نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹ (اوگرا) کو آزادانہ کام کرنے کی شرط کا جائزہ لیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا، توانائی کے شعبے کے لئے نئے سلیب متعارف کروائے جانے کا بھی امکان ہے۔ منی بجٹ لانے یا 200 ارب روپے کے ٹیکسز اقدامات کرنے پر بھی فیصلہ ہوگا۔مذاکرات میں ایف بی آر کیلئے نظرثانی ٹیکس ہدف کا تعین کیا جائے گا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونییو (ایف بی آر) کی جانب سے نئے ٹیکسز لاگو کرنے اور پہلے سے عائد ٹیکسز کی شرح میں اضافہ پربات چیت ہو گی، وزارت نجکاری خسارے میں چلنے والے اداروں کی فروخت سے متعلق تفصیلات فراہم کرے گی، مذاکرات میں نجکاری پروگرام کو تیز کرنے کی ہدایات بھی جاری کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ کے حکام کے ساتھ ٹیکنیکل سطح کے مذاکرات میں آئی ایم ایف دستاویزات کا تبادلہ کیا گیا، اسٹیٹ بینک نے ایکسچینج ریٹ اور شرح سود کے اعداد و شمار آئی ایم ایف کو فراہم کیے، مذاکرات کے بعد پاکستان کو 45کروڑ ڈالر کی تیسری قسط جاری کیے جانے کا فیصلہ ہوگا۔
Comments are closed.