اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، سرمایہ کاروں کو 35 ارب روپے سے زائد کا نقصان

کراچی: پاکستان سٹاک مارکیٹ میں رواں ہفتے کے چوتھے کاروباری روز بھی مندی کا رجحان رہا، 100 انڈیکس مزید 251 پوائنٹس گر گیا۔

پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ہفتے کے چوتھے کاروباری روز بھی غیریقینی صورتحال سے  نہ نکل سکا، جمعرات کو بھی مارکیٹ میں بدترین مندی دیکھنے کو ملی۔ پہلے کاروباری روز انڈیکس میں 1100 سے زائد پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی جس کے بعد سرمایہ کاروں کو 160 ارب سے زائد کا نقصان ہوا تھا۔

مارکیٹ میں گراوٹ کا تسلسل دوسرے روز بھی دیکھا گیا، دوسرے کاروباری روز کے دوران انڈیکس میں 285.28 پوائنٹس گر گئے تھے جس کے باعث سرمایہ کاروں کو 40 ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔رواں ہفتے کے تیسرے روز بھی شدید مندی دیکھی گئی، انڈیکس میں 520.12 پوائنٹس کی گراوٹ کے بعد حصص مارکیٹ میں مزید 5 حدیں گر گئیں جس کے باعث مزید 70 ارب روپے ڈوب گئے تھے۔

کاروباری ہفتے کے چوتھے روز پاکستان سٹاک مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال کے باعث ایک مرتبہ پھر مندی دیکھی گئی۔ مندی کے باعث 251.01 پوائنٹس گر گئے۔ آج بھی انویسٹرز کے تقریباً 37 ارب روپے ڈوب گئے۔واضح رہے کہ رواں ہفتے کے پہلے چار کاروباری روز کے دوران سٹاک مارکیٹ میں 2156 سے پوائنٹس گر گئے جس کے باعث سرمایہ کاروں کے 300 ارب سے زائد ڈوب گئے ہیں۔

آج کاروبار کا آغاز ہی غیر یقینی صورتحال کے ساتھ ہوا، ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی اطلاعات کے بعد ملکی اور غیر ملکی انویسٹرز نے ہاتھ روکے رکھا، ایک موقع پر انڈیکس میں 1400 پوائنٹس کے قریب مندی دیکھی گئی جس کے باعث انڈیکس 36918 پوائنٹس کی نچلی ترین سطح پر دیکھا گیا۔

سٹاک مارکیٹ میں اُتار چڑھاؤ کے بعد کاروبار کا اختتام 251.01 پوائنٹس کی مندی پر ہوا، حصص مارکیٹ کا انڈیکس 38087.32 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ 18 کروڑ67 لاکھ 69 ہزار 190 شیئرز کا لین دین ہوا، انویسٹرز کی طرف سے شیئرز کی فروخت کو ترجیح دی گئی۔ پورے کاروباری روز کے دوران سرمایہ کاروں کے مزید تقریباً 35 ارب روپے سے زائد ڈوب گئے ہیں۔

Comments are closed.