کراچی: طلباء کی جانب سے ملک بھر میں کیا گیا احتجاج رنگ لانے لگا ہے، حکومت سندھ نے طلبہ تنظیموں کی بحالی کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے لئے بل کو صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
صوبائی مشیر قانون مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے بعد وزیراعلیٰ نے بھی طلباء تنظیموں کی بحالی کی حمایت کی ہے۔ اسے جلد کابینہ سے منظوری کے بعد سندھ اسمبلی میں پیش کریں گے۔
دوسری جانب وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری کا کہنا ہے کہ وہ طلبہ تنظیموں کی بحالی کے حق میں ہیں لیکن کچھ تحفظات ماضی قریب کے حوالے سے ہیں، جہاں کچھ سیاسی جماعتیں طلبا تنظیموں کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرتی رہیں۔
اسلام آباد میں مائیکروسافٹ امیجین کپ کی افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ آکسفورڈ، کیمرج اور ہاورڈ میں سٹوڈنٹ یونینر اسلحہ اور تشدد کے بغیر اپنا کردار ادا کر رہی ہیں، پاکستان میں بھی ایسے انتظامی ڈھانچے کی ضرورت ہے۔
Today's march will be a milestone in the history of pakistan. Students are well aware of their rights and now they have risen up to shine.#StudentsSolidarityMarch #StudentSolidarityMarch
Mere desh k talba zinda hai pic.twitter.com/koD7UavkNh— Alia Haider (@DrAliahaider) November 29, 2019
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ہمارے ملک میں بدقسمتی سے طلبہ تنظیمیں پرتشدد اور تعلیمی ماحول خراب کرنے کا باعث بنتی ہیں، ہم اس سلسلے میں جامع کوڈ آف کنڈکٹ لاگو کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی مستقبل کے لیڈرز کو پروان چڑھاتی ہیں۔ طلبہ تنظمیں مستقبل کے لیڈرز کو بنانے مین اہم ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی یونیورسٹیاں پرتشدد محاذ جنگ بن چکی ہیں۔ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں طلبہ تنظیمیں متشدد اور تعلیمی ماحول کے خراب کرنے کا باعث بنتی ہیں۔
عمران خان نے طلباء تنظیموں کے حوالے سے جامع کوڈ آف کنڈکٹ لاگو کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ تھا کہ اس سلسلے میں دنیا بھر کی بہترین یونیورسٹیز کو مثال بنائیں گے تا کہ ہم طلبہ تنظیموں کو بحال کرکے ان کے مثبت کردار سے فائدہ اٹھا سکیں۔
Comments are closed.