بارسلونا۔ ہسپتال بال دی ایبرون میں دنیا کا پہلا روبوٹک پھیپڑوں کا ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔روبوٹ کی جانب سے پھیپھڑوں کے کامیاب ٹرانسپلانٹ کے بعد اب ٹرانسپلانٹ کے لئے سینہ کھولنے اور پسلیوں کو الگ کرنے کی ضرورت نہیں رہی۔ پھیپھڑوں کی پیوند کاری کے نئے طریقہ کار میں اعضا کی تبدیلی کا عمل کو آسان ہوگیاہے
میڈیارپورٹس کے مطابق 4 بازو والے “Da Vinci” نامی روبوٹ نے مریض کے سینے پر صرف 8 سینٹی میٹر کا چیرا لگایا، پہلے اس ٹرانسپلانٹ کے لئے 30 سینٹی میٹر کا چیرا لگایا جاتا تھا۔ مریض ایک 65 سالہ شخص تھا جسے پلمونری فائبروس کیوجہ سے پھیپھڑوں کی پیوند کاری کی ضرورت تھی۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ نیا طریقہ علاج روایتی طریقے سے نہ صرف زیادہ محفوظ ہے بلکہ اس سے مریض کو تکلیف کم اور زخم آسانی سے بھر جاتا ہے۔ یہ ایک تاریخی سنگ میل ہے جوکہ ہزاروں افراد کی زندگیوں کو آسان بنائے گا۔
Comments are closed.