قرآن پاک جلانے کے واقعہ کے بعد انٹرنیٹ نے نفرت بھڑکائی، یواین سیکرٹری جنرل

مجرموں کو اپنا جھوٹ، سازشیں اور دھمکیاں پھیلانے میں مدد ملی،لبرل جمہوریتوں اور آمرانہ حکومتوں دونوں میں کچھ سیاسی رہنما نفرت انگیز خیالات اور زبان کو مرکزی دھارے میں لا رہے ہیں:انتونیو گوئترس

کوپن ہیگن کی ایک مسجد کے قریب اسلام مخالف شخص کی جانب سے ڈنمارک میں ترک سفارت خانے کے سامنے مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن پاک جلانے کے چند گھنٹے بعد اقوام متحدہ نے خبردار کیا کہ انٹرنیٹ نے نفرت انگیز تقریر کو بھڑکایا جس سے مجرموں کو اپنا جھوٹ، سازشیں اور دھمکیاں پھیلانے میں مدد ملی۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوئترس نے معاملے سے متعلق کی گئی پوڈ کاسٹ گفتگو میں کہا کہ ہم دنیا بھر میں زینو فوبیا، نسل پرستی، عدم برداشت، خواتین کے خلاف پرتشدد بدگمانی، یہود دشمنی اور مسلم دشمنی بڑھتے دیکھ رہے ہیں۔

یہ پوسٹ کاسٹ گفتگو اقوام متحدہ کی اس مہم کا حصہ ہیں جس عنوان ’نفرت کے خلاف متحد‘، ہے اور اس کا مقصد بڑھتے ہوئے مسئلے کے اثرات اور ممکنہ حل تلاش کرنا ہے۔انتونیو گوتیرس نے نوٹ کیا کہ لبرل جمہوریتوں اور آمرانہ حکومتوں دونوں میں کچھ سیاسی رہنما نفرت انگیز خیالات اور زبان کو مرکزی دھارے میں لا رہے ہیں اور اس طرح سے وہ اس رویے کو معمول کی کارروائی بنا رہے ہیں۔

Comments are closed.