چین نے انڈیا اور امریکہ کی مسعود اظہر کے بھائی پر پابندیوں کی قرارداد کو رکوا دیا

پاکستان سے تعلق رکھنے والے مذہبی رہنما مولانا مسعود اظہر کے بھائی، مولانا عبدالرؤف اظہر کو اقوام متحدہ کی شدت پسندوں کی فہرست میں شامل کرانے کی امریکہ اور انڈیا کی جانب سے کوشش کو چین نے معلومات کی کمی کی بنیاد پر موخر کر دیا گیا ہے

چین نے اقوام متحدہ میں امریکہ اور ہندوستان کی طرف سے تجویز میں تاخیر کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا۔ سلامتی کونسل پاکستان میں مقیم عسکریت پسند گروپ کے اس سینئر کمانڈر کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی منظوری پر غور کر رہی تھی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈیا اور امریکہ کی کوشش ہے کہ جیشِ محمد نامی عسکریت پسند گروپ کے کمانڈر عبدالرؤف اظہر پر عالمی سفری پابندیاں عائد کی جائیں اور ان کے اثاثے منجمد کیے جائیں۔

اس اقدام پر سلامتی کونسل کی پابندیوں کی کمیٹی کے تمام 15 ارکان کی طرف سے اتفاق کیا جانا ضروری ہے

اقوام متحدہ میں انڈیا کے مشن کی سربراہ روچیرا کمبوج نے کہا کہ ‘شدت پسندوں پر پابندیوں عائد کرنے کے عمل کو بغیر کسی جواز کے روکنے سے اور انھیں پاندیوں والی فہرست میں شامل کرنے کی درخواستوں پر کمیٹی کے اراکین کی جانب سے تاخیر سے اس ادرے کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم نے اس درخواست پر عمدرآمد اس لیے روکا ہے کیونکہ ہمیں اس پر غور اور مطالعے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔ اس قسم کی روک لگانے کی گنجائش اس کمیٹی کے رہنما اصولوں میں موجود ہے اور کمیٹی کے کئی ارکان کی درخواستوں پر اس طرح کا روک کمیٹی کے دیگر ارکان نے بھی کئی موقعوں پر لگایا ہے

چین پر تنقید کی وجہ سے بیجنگ میں ایک باقاعدہ بریفنگ میں جب مزید تبصرہ کرنے کے لیے کہا گیا تو چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پابندیوں کی کمیٹی، جسے 1267 کمیٹی بھی کہا جاتا ہے، میں چین کے ٹریک ریکارڈ کا دفاع کیا اور میڈیا سے کہا کہ تنقید کرنے والے قیاس آرائیاں نہ کریں۔

انڈیا کا الزام ہے کہ مولانا عبدالرؤف اظہر انڈین فلائیٹ آئی سی 814 کی ہائی جیکنگ کے منصوبے کے ماسٹر مائینڈ تھے جس کے نتیجے میں مسعود اظہر کی انڈیا کی جیل سے رہائی ممکن ہو سکی۔

اس فلائیٹ کو 24 دسمبر سنہ 1999 میں جہادی گروپ نے انڈیا کی اندرونی پرواز کے دوران ہائی جیک کیا تھا اور وہ پھر اسے لاہور لے آئے تھے۔ لاہور میں ایک دن قیام کے بعد وہ اس طیارے کو افغانستان کے شہر قندھار لے گئے تھے، جہاں انڈیا نے ہائی جیکروں کے مطالبات پورے کیے تھے

امریکی وزارت خزانہ نے سنہ 2010 میں عبدالرؤف اظہر پر پابندیاں عائد کی تھیں، ان پر الزام لگایا کہ وہ پاکستانیوں کو عسکریت پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور بھارت میں خودکش حملوں کو منظم کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔

Comments are closed.