کچھ روز قبل پاکستان کے ضلع گجرات میں ہسپانوی شہریت رکھنے والی دو پاکستانی لڑکیوں کومبینہ طور پر سسرالیوں اور بھائیوں نے مل کر قتل کردیاتھا۔ قتل کی وجہ لڑکیوں کی جانب سے خاوندوں کے سپین کے ویزے نہ لگوانا بتایاگیاہے۔
بارسلونامیں پاکستانی قونصل جنرل سلمان بابر بیگ کی جانب جاری ایک بیان میں بتایاگیاہے کہ مقتول لڑکیوں کی والدہ سے ان کے رشتہ داروں نے پاسپورٹ اور چھوٹا بیٹا چھین لیاگیاتھا۔ لڑکیوں کی والدہ کی جانب سے قونصل خانہ سے رجوع کیاگیاجس،کے بعد انھوں نے فوری طور پر ڈی پی او گجرات سے رابطہ کیا۔
گجرات پولیس نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے بچہ بازیاب کروالیاہے اور پاسپورٹ بھی ان کے حوالہ کردئیے گئے ہیں اور ان کو گجرات میں ایلیٹ فورس کی جانب سے سیکیورٹی بھی فراہم کی گئی ہے۔ مرزا سلمان بابر بیگ کے مطابق بہت جلد لڑکیوں کی والدہ اور بھائی بارسلونا پہنچ جائیں گے
گجرات کے علاقے تھانہ گلیانہ کے گاوں نوتھیہ کی سپین کی شہریت رکھنے والی بہنوں کو جمعہ کے روز ان کے چچا، بھائی اور دیگر رشتہ داروں نے اس وجہ سے قتل کر دیا تھاگجرات پولیس نے چچا اور بھائی سمیت سات ملزمان کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کر رکھی ہے۔ اس سلسلے میں سپین کی پولیس نے 21 سالہ عروج عباس اور 24 سالہ انیسہ عباس کے والد غلام عباس سے بھی تفتیش کی ہےاور ان سے تفتیش جاری ہے۔
دوسری جانب سپین پولیس نے بارسلونا کے نواحی قصبے میں مقیم مقتولہ لڑکیوں کے والد سے بھی تفتیش کی۔سپین پولیس نے والد سے مزید تفتیش کے ساتھ ساتھ پاکستان میں ہونے والی تفتیش سے آگاہی لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
Comments are closed.