سپین کے علاقے مرسیا کے شہر خمییا میں بلدیہ نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس کے تحت رمضان اور عید الاضحیٰ کی تقریبات کو عوامی مقامات پر منانے کی اجازت نہیں ہو گی۔
یہ قرارداد پیپلز پارٹی کے ووٹوں سے منظور ہوئی، جبکہ ووکس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ اسپین کے کسی شہر نے اسلامی تقریبات پر اس طرح کی پابندی لگائی ہے۔
شہر کی آبادی تقریباً 27,000 ہے، جن میں سے 1,500 افراد مسلمان ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ:
بلدیہ کی جگہیں صرف انہی تقریبات کے لیے استعمال ہوں گی جو مقامی شناخت سے مطابقت رکھتی ہوں، اور صرف وہی تقریبات منعقد کی جا سکیں گی جن کا انتظام خود بلدیہ کرے۔
یہ تجویز ووکس کی طرف سے پیش کی گئی تھی، جس میں کہا گیا کہ رمضان اور عید جیسے تہوار ہمارے کلچر سے مطابقت نہیں رکھتے۔
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ اسپین کے آئین میں دی گئی مذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ملک میں مسلم کمیونٹی کے ساتھ کیے گئے سرکاری معاہدے بھی اقلیتوں کو اپنی مذہبی رسومات آزادانہ طور پر منانے کی اجازت دیتے ہیں۔
وُوکس نے اس اقدام کو تاریخی کامیابی قرار دیا، جبکہ انسانی حقوق کے کارکنوں، مذہبی تنظیموں اور کئی سیاسی جماعتوں نے اس پر شدید تنقید کی ہے۔
2023 کے بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی نے خمییا میں اکثریتی نشستیں حاصل کیں اور حکومت بنائی، جبکہ ووکس کا ایک نمائندہ ہے۔ سابق حکمران سوشلسٹ پارٹی (PSOE) اور بائیں بازو کے اتحاد IU-Podemos-AV نے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔
https://x.com/Vox_Murcia/status/1953036303378907447