بارسلونا،پھول،کتاب گندم کا خوشہ اور محبت کے اظہار کا دن، سانت جوردی آج منایا جارہاہے

آج سانت جوردی/ محبت کا تہوار جوش و خروش کے ساتھ منایاجارہاہے۔سڑکیں کتابوں اور گلاب کے پھول بیچنے والے سٹالز سے بھری ہوئی ہیں۔ رواں سال بک سٹالز میں 11.5فیصد اضافہ ریکارڈ کیاجارہاہے۔ 200 سے زائد بک سٹالز پر مصنفوں کی دستخط شدہ کتابیں بھی فروخت کےلئے پیش کی جائیں گی۔

 سانت جوردی تہوار میں گلاب کے پھول کا بھی مرکزی کردار ہے۔ کتاب کے ساتھ گلاب کا پھول بھی تحفے کے طور پر دیاجاتاہے۔توقع کی جارہی ہے کہ 6 ملین تک گلاب کے پھول فروخت ہوں گے۔ بارسلونا میں 4100 گلاب کے سیلز پوائنٹس بنائے گئے ہیں۔

سانت جوردی تہوار کے باعث شہر کی متعدد سڑکوں کو بلاک کیاگیاہے پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ نقل وحرکت کےلئے پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کریں۔ 275 پولیس اہلکار مختلف جگہوں پر تعینات کئے گئے ہیں جبکہ بلاکس لگا کر متعدد روڈ بلاک کئے گئے ہیں۔

کوروناوباء اور سانت جوردی تہوار

سال 2020 میں کورونا وباء کے باعث سانت جوردی تہوار 23 اپریل کی بجائے 23 جولائی کا منایا گیا تھا۔ کورونا وباء میں کمی کے بعد سال 2021 میں اس تہوارکو مقررہ دن 23 اپریل محدود پیمانے پرمنایاگیا۔

سانت جوردی تہوار کیاہے؟

اسپین کے صوبے کاتالونیا میں اس دن کو خاص اہتمام کے ساتھ منانے کی روایت برسوں سے چلی آ رہی ہے۔ اس دن کو سال کا سب سے زیادہ محبت والا دن کہا جاتا ہے۔ یوم محبت پر ہسپانوی مرد جس سے محبت کرتا ہے اسے سرخ گلاب اور گندم کا خوشہ پیش کرتا ہے جبکہ خواتین کی جانب سے مردوں کو کتاب کا تحفہ پیش کیا جاتا ہے۔

صوبہ کاتالونیا میں یہ دن محبت اور ادب کے حوالے سے خصوصی طور پر منایا جاتا ہے۔ روایت ہے کہ صدیوں پہلے اسپین میں ایک ڈریگن سے بچنے کے لئے ہر گھر کے ایک خاندان کی قربانی دی جاتی تھی، اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک دن ایسا آتا ہے کہ حاکم وقت کی بیٹی کو قربان ہونا تھا۔

شہزادی بھی اس صدیوں پرانی روایت کے مطابق قربانی کیلئے ڈریگن کے مسکن غار میں پہنچی تو وہاں ایک سپاہی پہنچ گیا اور اس نے ڈریگن کو ہلاک کر کے شہزادی کو بچالیا ہے۔ اس سپاہی نے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہوئے شہزادی کو سرخ گلاب پیش کیا۔ جس کے بعد یہ روایت شروع ہوئی۔

اس دن مختلف قسم کی ثقافتی تقریبات اہتمام کیاجاتاہے۔اس دن پھولوں اور کتابوں کے تحائف دئیے جاتے ہیں اور شہر بھر میں جگہ جگہ آف کو کتابوں اور پھولوں کے سٹال نظر آتے ہیں۔

Comments are closed.