اسپین کا اسرائیل کو اسلحے کی فروخت بند کرنے کا مطالبہ

ہسپانوی وزیر اعظم سانچیز کا عالمی برادری سے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت بند کرنے کا مطالبہ

ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کی ہے۔

سانچیز نے بین الاقوامی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند کرے۔

لبنان میں اقوام متحدہ کے امن مشن نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسرائیلی ٹینک نے لبنان کے قصبے الناقورہ میں واقع اس کے ہیڈ کوارٹر پر اس کے واچ ٹاور پر فائرنگ کی۔

ویٹیکن میں پوپ فرانسس سے ملاقات کے بعد سانچیز نے کہا، ’’میں اس موقع پر لبنان میں اقوام متحدہ کے امن مشن پر اسرائیلی مسلح افواج کے حملوں پر تنقید اور مذمت کرتا ہوں۔‘‘

سانچیز نے کہا کہ اسپین نے اکتوبر 2023 میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند کر دی تھی اور باقی دنیا پر بھی زور دیا تھا کہ وہ بھی ایسا ہی کرے۔

ان کا کہنا تھا، ’’میرے خیال میں مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے دیکھتے ہوئے یہ ضروری ہے کہ بین الاقوامی برادری اسرائیلی حکومت کو ہتھیاروں کی برآمد بند کر دے۔‘‘

لبنان میں تقریبا 650 ہسپانوی امن فوجی تعینات ہیں۔

اسپین عام طور پر خطے میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں پر تنقید کرتا رہا ہے۔ رواں ماہ کے اوائل میں میڈرڈ حکومت نے اسرائیل سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ جنوبی لبنان میں زمینی حملے بند کرے۔

علاوہ ازیں رواں سال اسپین نے آئرلینڈ اور ناروے کے ہمراہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔ اسرائیل نے ان ممالک کے فیصلے کی بھرپور مذمت کی تھی۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.