سپین کے شہر بارسلونا میں پاکستانی قونصل خانے کے عملے نے پاکستانی شہری کی پٹرول چھڑک کر خودسوزی کی کوشش ناکام بنا دی۔ظفر اقبال نامی پاکستانی شہری نے بارسلونا میں موجود قونصل خانے میں داخل ہو کر خودسوزی کی کوشش کی، جسے قونصلیٹ میں موجود عملے نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی شہری کی زندگی بچائی۔
ابتدائی معلومات کے مطابق پاکستانی شہری ظفر اقبال سنگین نوعیت کے مقدمات میں 17 سال تک سپین میں قید رہے۔رہائی کے بعد پاکستانی شہری کو معمول کی زندگی گزارنے کا موقع فراہم کرنے کیلئے مینوئل پاسپورٹ جاری کیا گیا،
واقعہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قونصل جنرل عمران علی چوہدری نے بتایا کہ برسوں تک سپین میں قید کاٹنے کے بعد ظفر اقبال کو معمول کی زندگی شروع کرنے کا موقع دیتے ہوئے قونصل خانہ نے ان کا نام پاکستان میں بلیک لسٹ سے نکلوا کر مینوئل پاسپورٹ جاری کیا۔ ماضی اور پاکستان میں ان کے خاندان کے ساتھ ہونے والے واقعات نے ان کے ذہن پر منفی اثرات مرتب کئے۔ آج بھی ان کی ذہنی توازن درست نہیں لگ رہاتھا۔ قونصل خانہ میں جب وہ دوبارہ آئیں گے پہلے ہی کی طرح ہم ان کی مدد کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ قونصل خانہ کا کام 45 منٹ کے وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہواہے۔ قونصل خانہ پاکستان کے دروازے سب کے لئے کھلے ہوئے ہیں۔ انھوں نے قونصل خانہ عملے کے افراد کو خراج تحسین پیش جن کی بروقت کاروائی سے سائل کی خود کشی کی کوشش ناکام بنادی۔
ظفر اقبال پاکستان میں 1989 سے 1991 تک پاکستان کی جیلوں میں قید رہے، 1996 میں اسپین آنے کے بعد 1999 یہاں سنگین نوعیت کے مقدمات کے تحت گرفتار ہونے کے بعد 17 سال جیل میں قید رہے۔واضع رہے آج قونصل خانہ پاکستان میں انھوں نے خود پر پٹرول چھڑک کرآگ لگا کر خود سوزی کی کوشش کی جوکہ ناکام بنا دی گئی۔ طبی امداد کے بعد پولیس نے ظفر اقبال کو حراست میں لے لیاہے
Comments are closed.