سپین کا آئین 45 سال کا ہوگیا، آج سپین کا کونستی تسیون ڈے ہے۔

تحریر: راجہ شفیق کیانی۔ بارسلونا

سپین کا موجودہ آئین Constitution جسے سپینش میں کونستی تسیون Constitución کہتے ہیں، کو آج 45 سال ہو گئے۔ یہ آئین 1978 میں منظور ہوا۔ سپین میں پارلیمنٹ کے ممبران اسی آئین کی پاسداری کا حلف اٹھا کر ہی پارلیمنٹ میں بیٹھتے ہیں۔

 سپین میں 1936 سے 1939 تک رائٹ اور لیفٹ کی سیاسی جماعتوں میں شدید اختلافات کی وجہ سے تباہ کن خانہ جنگی ہوئی، بھائی بھائی کا دشمن تھا۔ کیونکہ ایک ہی فیملی میں کچھ لوگ رائٹ اور کچھ لیفٹ کے حمایتی تھے۔ (بالکل جیسے پاکستان میں ایک بھائی پی ٹی آئی اور دوسرا ن لیگ کا حامی ہے)

بالآخر جنگ رائٹ کے حمایتی جنرل فرانکو نے جیت لی۔ فرینکو نے ڈنڈے کے زور پر اس ملک پر 1939 سے 1975 تک حکومت کی۔ اور 1975 میں فرینکو کے مرنے کے بعد یہاں کے سیاسی لیڈران نے سر جوڑ کر ملک کے مستقبل کی بہتری کیلئے کوششیں شروع کیں۔ کیمونسٹ لیڈر سانتیاگو کارئیو، Santiago Carrillo, اور کاتالان لیڈر سابق صدر جنیرالیتات جوسیپ تارادئیاس

Josep terradellas

جو فرانس میں سیاسی پناہ کی بنا پر مقیم تھے۔ سپین واپس آئے اور یہ سبق سیکھ کر آئے کہ ملک کی بہتری کیلئے سیاسی مخالفین کے ساتھ بیٹھ کر آئین بنانے ہی میں بہتری ہے۔

سو ادولفو سواریس Adolfo Suárez, Felipe González, Santiago Carrillo, Manuel Fraga, Miguel Roca

اور دیگر سیاستدانوں نے مل بیٹھ کر تین سال میں یہ آئین تیار کیا۔ جو آج تک رائج ہے۔

آج سپینش پارلیمنٹ میں کونستی تسیون ڈے پر باقاعدہ ڈیبیٹ اور تقریبات ہوں گی۔ جو یہاں کے نیشنل ٹی وی TVE1پر لائیو دکھائی جا رہی ہیں۔

تسیں آکھو ۔۔۔۔ سانوں کی؟؟؟؟ اسیں تے بھٹو زندہ۔ میاں صاحب تے عمران خان صاحب نوں ہی گالاں کڈنیاں یا انہاں دے ہی گیت گانے نیں۔ جتھے رہ رہے ہاں جتھے ساڈے بچیاں دا مستقبل ہے۔۔۔۔ اوتھے نال کی غرض ہے؟؟

بچے آپ ہی جوان ہون گے۔۔۔ انہاں دے وی بچے جوان ہون گے۔۔۔ تے ویکھی جائے گی۔۔۔

آپ کی معلومات کیلئے گزارش ہے کہ سپین سے متعلق کچھ معلومات حاصل کر لیں۔ اس میں آپ کا کوئی نقصان نہیں ہو گا۔ (حالانکہ مجھے معلوم ہے کہ آپ میں سے اکثریت کو بالکل کوئی دلچسپی نہیں) ہم اپنا فرض سمجھ کر اس متعلق کچھ بتا دیتے ہیں۔ اگوں تہاڈی مرضی

Comments are closed.