بیجنگ ( ما نیٹر نگ ڈیسک)1971 میں اقوام متحدہ میں عوامی جمہوریہ چین کی قانونی نشست دوبارہ بحال ہوئی۔50 سالوں سے چین نے اقوام متحدہ کی عالمی گورننس میں فعال طور پر حصہ لیا ہے۔اس وقت اقوام متحدہ کے 15 خصوصی اداروں میں سے 4 کی قیادت چینی شہری کر رہے ہیں۔ عالمی موسمیاتی تنظیم اقوام متحدہ کے نظام میں قدیم ترین بین الاقوامی اداروں میں سے ایک ہے۔
تنظیم کےمعاون سیکرٹری جنرل چانگ وین جیان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ چین عالمی موسمیاتی تنظیم کا آغاز کنندہ ہے۔اصلاحات و کھلے پن پر عمل درآمد کے بعد سے چین نے عالمی موسمیاتی تنظیم کے امور میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے اور چین کے کردار کو دنیا بھر میں تسلیم کیا گیا ہے۔ چین نے موسمیاتی تبدیلی اور حیاتیاتی تنوع سمیت کئی مسائل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
1972 میں چین کو اقوام متحدہ کی صنعتی ترقی کی تنظیم یونیڈو کا کونسل ممبر منتخب کیا گیا۔ 2013 میں، چین کے اس وقت کے نائب وزیر خزانہ لی یونگ یونیڈو کے ساتویں ڈائریکٹر جنرل منتخب ہوئے، اور 2017 میں دوبارہ ان کا انتخاب کیا گیا۔ لی یونگ کے خیال میں، 1972 سے لے کر آج تک، چین نے گزشتہ 50 سالوں میں تیزی سے ترقی کی ہے۔آغاز ہی سے بیرونی تعاون کی اشد ضرورت تھی لیکن اس وقت چین نے صنعت کاری کے عمل میں دوسرے ترقی پذیر ممالک کی مدد کی ہے اور چین دنیا بھر میں پائیدار صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے کوشاں رہا ہے۔ چین نے رکن ممالک کے حوالے سے فرائض کو ادا کرنے میں حتی الوسع ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔
Comments are closed.