یو این موسمیاتی تبدیلی کا نفر نس کے شرکا کا موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے معاہدے پر اتفاق

گلاسگو ( ما نیٹر نگ ڈیسک)اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس گلاسگو میں ایک دن کی توسیع کے بعد اختتام پذیر ہوئی۔ اس دوران شرکاء نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ایک نئے عالمی معاہدے پر اتفاق کیا ہے۔

چینی وفد کے سربراہ اور ماحولیات کے نائب وزیر ژاؤ اینگ مین نے اس حوالے سے کہا کہ کانفرنس کے دوران پیرس معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق اتفاق رائے ، کثیرالجہتی کو برقرار رکھنے اور پیرس معاہدے کے جامع نفاذ کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔اس سے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ایک نیا عالمی ردعمل سامنے آئے گا۔ تاہم ترقی پزیر ممالک کو مالیات اور تکنیکی امداد کے حوالے سے تشویش لاحق ہے ۔

 اس ضمن میں ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے 100 بلین ڈالر سالانہ امداد کا وعدہ کیا گیا تھا جسے ابھی تک پورا نہیں کیا گیا ہے جس پر ترقی پذیر ممالک نےشدید مایوسی کا اظہار کیا ہےانہوں نے کہا کہ چینی وفد نے اس کانفرنس کے دوران متعلقہ فریقوں کے ساتھ تعمیری انداز میں فعال بات چیت کی ہے اور ایک بڑے ذمہ دار ملک کے طور پر چین کا تشخص اجاگر کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوئتریس نے کانفرنس کے اختتام پر ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام فریقوں نے اہم اقدامات تو اٹھائے ہیں لیکن وہ “ناکافی ” ہیں۔ انہوں نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ سالانہ 100 بلین ڈالر فراہم کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کریں تاکہ ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد ملے۔ علاوہ ازیں گوئتریس نے کانفرنس کے دوران چین اور امریکہ کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ایک مشترکہ اعلامیہ کے اجراء کا بھی خیر مقدم کیا۔

Comments are closed.