سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں مسلسل دو ہفتوں سے جاری کرفیو نے کشمیری عوام کی زندگی اجیرن کر دی، خوراک، ادویات ناپید ہو گئی ہیں جب کہ گھروں میں محصور افراد کے سروں پر غذائی قلت کے سائے منڈلا رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 5 اگست کو مودی سرکار کی جانب سے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو منسوخ کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت اور نیم خود مختاری ختم کردی گئی تھی، بزدل بھارتی حکومت نے کسی ممکنہ احتجاج کے پیش نظر کرفیو نافذ کردیا تھا جو تاحال جاری ہے۔
نہتے کشمیری قابض بھارتی فوج کی جارحیت کے خلاف گزشتہ رات سڑکوں پر نکل آئے اور مظاہرہ کیا، بھارتی فورسز نے پیلٹ گنز ، آنسو گیس، لاٹھی چارج اور مرچوں والے بموں سے کشمیریوں کا حوصلہ توڑنے کی ناکام کوشش کی، اس دوران 24 کشمیری نوجوان زخمی ہوگئے۔
مظاہروں کے بعد خوف زدہ انتظامیہ نے کرفیو مزید سخت کردیا، قابض بھارتی فورسز ہر گھر کے باہر پہرہ دے رہی ہیں۔ ذرا سی نقل و حرکت پر دھڑا دھڑ گرفتاریاں جاری ہیں، گرفتار اورنظر بند کشمیریوں کو حراست میں رکھنے کیلئے جگہیں کم پڑگئی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں تاحال ذرائع مواصلات پر پابندی جاری ہے، کوئی اخبار شائع ہو رہا ہے اور نہ ہی کوئی ٹی وی چینل نشر ہو رہا ہے، بیمار اور بزرگ افراد ادویات کی عدم فراہمی کے باعث پریشان ہیں جبکہ گھروں میں محصور افراد کے سروں پر غذائی قلت کے سائے منڈلا رہے ہیں۔
گھٹن کے اس ماحول میں بھی کشمیری اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے، جب اور جہاں موقع ملتا ہے مودی سرکار و قابض بھارتی فورسز کے خلاف اور جدوجہد آزادی کشمیر کے حق میں نعرے بازی کی جاتی ہے۔
Comments are closed.